پاکستان

یوکرین کو اسلحہ اور ہتھیارکی فراہمی،نگران وزیراعظم کا صاف انکار

وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ پاکستان نے روس کے خلاف جنگ میں استعمال کے لیے یوکرین کو اسلحہ یا ہتھیار فروخت نہیں کیے۔

اسلام آباد(ویب ڈیسک)یوکرین کو اسلحہ اور ہتھیارکی فراہمی،نگران وزیراعظم کا صاف انکار، پاکستان کے نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ پاکستان نے روس کے خلاف جنگ میں استعمال کے لیے یوکرین کو اسلحہ یا ہتھیار فروخت نہیں کیے۔  یہ خوامخواہ کنفوژن پھیلائی گئی ہے۔ ہمارے ہتھیار یوکرین یا کسی اور جگہ نہیں تھے۔

خبر رساں ادارے وائس آف امریکا کے ساتھ خصوصی انٹرویو میں انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ ہم اس بات کا جائزہ لے رہے ہیں کہ یہ ساری الجھن کیسے پیدا ہوئی اور اس کے پیچھے کیا وجوہات ہیں، حکومت پہلے ہی واشنگٹن میں متعلقہ حکام کے ساتھ مختلف سفارتی چینلز کے ذریعے اس معاملے پر تبادلہ خیال کر رہی ہے۔

اس سوال پر کہ کیا بڑے پیمانے پر غیر قانونی مقیم افغان باشندوں کی بے دخلی کے بعد پاکستان محفوظ ہوگا؟ وزیراعظم نے کہا کہ یہ انسداد دہشت گردی کی حکمت عملی نہیں ہے۔ ہم افغانستان کے ساتھ ایک ریاست کے طور پر منظم نقل و حرکت کا رابطہ رکھنا چاہتے ہیں اور یہی بنیادی ہدف ہے۔

نگراں وزیراعظم نے طالبان حکومت کو غیر قانونی قرار دینے سے متعلق اپنے الفاظ کے انتخاب کو نامناسب قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کا مطلب یہ تھا کہ طالبان کی حکومت کی قانونی حیثیت کا فیصلہ کرنا افغان عوام پر منحصر ہے۔ پاکستان نے کبھی بھی افغان طالبان کی حمایت نہیں کی اور اس وقت کے باغی رہنماؤں کو پناہ دینے کی خبریں محض مبالغہ آرائی ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button