پاکستان

اسحاق ڈار کو ڈپٹی وزیراعظم بنانے کی وجوہات سامنے آ گئیں

لاہور(کھوج نیوز) اسحاق ڈار کو ڈپٹی وزیراعظم بنانے کی وجوہات سامنے آگئیں۔

تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ ’وزیرِاعظم کو حق ہے کہ وہ اپنے کام کا بوجھ شیئر کریں اور اور ایسے شخص کا انتخاب کر سکیں جو ان کا ہاتھ بٹا سکے۔’وزیرِاعظم شہباز شریف نے اپنی سہولت اور رضا کے مطابق یہ فیصلہ لیا ہے۔

ذرائع نے مزید کہا کہ ’ڈار صاحب انتظامی، سیاسی اور اقتصادی امور کے تمام پہلوؤں کو جانتے ہیں اور وہ وزیرِاعظم کے ساتھ مل کر ہر کام احسن طریقے سے کریں گے۔ شہباز شریف اہم فیصلوں پر عمومی طور پر نواز شریف سے مشاورت کرتے ہیں، ممکن ہے کہ انھوں نے اس حوالے سے بھی ان کی رائے لی ہو۔‘

ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیرِ اعظم تقرری کا تعلق پاکستان مسلم لیگ ن کی اندرونی سیاست سے ہے۔ اسحاق ڈار ماضی میں نواز شریف کی حکومتوں میں ہمیشہ معتبر رہے ہیں اور جب بھی نواز شریف کوئی فیصلہ لیتے ہیں تو اسحاق ڈار سے ضرور مشورہ کرتے ہیں۔‘

خیال رہے کہ ماضی میں اسحاق ڈار چار بار وزیر خزانہ رہ چکے ہیں لیکن اس بار وزیرِاعظم شہباز شریف کی حکومت نے محمد اورنگزیب کو اس منصب پر فائز کیا اور اسحاق ڈار کو وزیرِ خارجہ بنایا۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ چونکہ اس بار اسحاق ڈار کو وزیرِ خزانہ نہیں بنایا جا سکا تھا اس لیے ہوسکتا ہے انھیں نائب وزیرِ اعظم بنانے کا مقصد محض انھیں خوش کرنا ہو۔ اسحاق ڈار سابق وزیرِاعظم نواز شریف کے قریبی ساتھی ہونے کے ساتھ ساتھ ان کے سمدھی بھی ہیں۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار کو نائب وزیرِاعظم بنانا وزیرِاعظم شہباز شریف کا نہیں بلکہ ان کے بڑے بھائی نواز شریف کا فیصلہ ہو سکتا ہے۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ ’میرے خیال میں یہ وزیراعظم شہباز شریف کا کم اور نواز شریف کا فیصلہ زیادہ ہوگا۔ ذرائع کے مطابق اس فیصلے کے پیچھے دو وجوہات ہوسکتی ہیں۔ ’اسحاق ڈار کو اس بار وزیرِ خزانہ بھی نہیں بنایا گیا، اس لیے شاید انھیں خوش کرنے کے لیے انھیں نائب وزیرِاعظم بھی بنا دیا گیا ہے۔‘

ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ یا پھر یہ ہو سکتا ہے کہ نواز شریف کو لگا ہو کہ اسحاق ڈار بطور نائب وزیرِاعظم کابینہ میں ان کی اچھی طرح سے نمائندگی کر پائیں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button