پاکستان

باجوہ نے کیسز کے متعلق پہلے ہی بتا دیا تھا؟ عمران خان کا ایک بار پھر چونکا دینے والا انکشاف

مجھے رجیم چینج ایکسپوز کرنے کی سزا دی جا رہی ہے، باجوہ نے کیسز کے حوالے سے پہلے ہی بتا دیا تھا، کہا گیا تھا کہ اگر خاموش نہ ہوئے تو 30 سیٹوں تک محدود کر دیا جائے

اسلام آباد(کھوج نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے بانی و سابق وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر چونکا دینے والا انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ مجھے باجوہ نے تمام کیسز کے متعلق پہلے ہی بتا دیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ نیب کی جانب سے جھوٹ بولا جاتا ہے کہ القادر ٹرسٹ کی زمین میری ہے، میرے دیے گئے نوٹس وکلا سے لے لیے جاتے ہیں، میں پارٹی ہیڈ ہوں میرے نکات کو میڈیا تک جانے سے روکا جاتا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ نواز شریف کو 45 سال سے جانتا ہوں، نواز شریف ہمیشہ اپنے 2 امپائر کھڑے کر کے میچ کھیلتا تھا، نواز شریف گارنٹی لے کر واپس آیا، اس کے کیس ختم ہوں گے اور میں جیل میں ہوں گا، نواز شریف کی واپسی لندن پلان کا حصہ ہے۔ سابق چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ مجھے رجیم چینج ایکسپوز کرنے کی سزا دی جا رہی ہے، باجوہ نے کیسز کے حوالے سے پہلے ہی بتا دیا تھا، کہا گیا تھا کہ اگر خاموش نہ ہوئے تو 30 سیٹوں تک محدود کر دیا جائے گا، کوئی بھی ملک قانون کی بالادستی کے بغیر نہیں چل سکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف شہباز شریف سرٹیفائیڈ منی لانڈرر ہیں، آصف زرداری اور نواز شریف نے توشہ خانہ سے گاڑیاں لیں اور وہ سب معاف ہوگئی۔

ٹکٹوں کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا کہ ٹکٹوں کے معاملے پر بیرسٹر گوہر کے ساتھ سرسری مشاورت ہوئی، جس دن ٹکٹوں پر مشاورت کرنی تھی اس دن بیرسٹر گوہر کو اندر نہیں آنے دیا گیا، جنہوں نے پریس کانفرنس کی انہیں ٹکٹ نہیں دے سکتے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ عدالتوں کو نظر نہیں آرہا کہ کیا یہ لیول پلینگ فیلڈ ہے، 18 ماہ سے کہہ رہا ہوں مذاکرات کرو لیکن کوئی مذاکرات نہیں ہوئے، سپریم کورٹ کے ججز کا استعفی تشویش ناک ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ نواز شریف کو پاناما میں پکڑا گیا تھا، نواز شریف کے خلاف جے آئی ٹی بنی اور ڈیڑھ سال بعد سزا ہوئی، مجھے توشہ خانہ میں سزا ہوئی جو معطل ہو گئی، سائفر میں میری ضمانت ہو چکی ہے۔ عمران خان نے یہ بھی کہا کہ کوشش ہو رہی ہے کہ پی ٹی آئی کو بلا نہ ملے، جو مرضی کر لیں عوام کے سمندر کو نہیں روکا جا سکتا، فوج میں ایک آدمی کا فیصلہ ہوتا ہے، میں نے ساڑھے تین سال ان کے ساتھ کام کیا مجھے سب پتہ ہے۔ سابق چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ پاکستان کو دلدل سے نکالنے کے لیے فری اینڈ فیئر الیکشن ضروری ہیں، 2018 میں ہماری نشستیں کم کر کے ہمیں پھنسایا گیا، آر ٹی ایس نظام بیٹھنے سے ہمیں نقصان ہوا، غیر ملکی جریدے میں لکھا گیا آرٹیکل وکیلوں کو زبانی بتایا تھا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button