پاکستان

بجلی چوری کا مقدمہ، نوازشریف اور شہباز شریف کو دھڑ لیا گیا

ملزمان قصور کے علاقے بھسر پورہ میں اپنے گھروں اور ہوٹل میں ڈائریکٹ کنکشن کے ذریعے بجلی چوری میں ملوث پائے گئے ہیں: ایف آئی آر

قصور(نمائندہ کھوج نیوز) پنجاب کے ضلع قصور میں پولیس نے کل شب کارروائی کرتے ہوئے دو بھائیوں نوازشریف اور شہباز شریف کو بجلی چوری کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق نوازشریف اور شہباز شریف دونوں بھائیوں کے خلاف درج ایف آئی آر کے مطابق ملزمان قصور کے علاقے بھسر پورہ میں اپنے گھروں اور ہوٹل میں ڈائریکٹ کنکشن کے ذریعے بجلی چوری میں ملوث پائے گئے ہیں۔ ملزمان کے خلاف قصور کے تھانہ بی ڈویژن میں مقدمہ بھی درج کیا جا چکا ہے۔ ان دنوں لیسکو حکام کی جانب سے لاہور بھر اور مضافاتی علاقوں میں بجلی چوری کے خلاف مہم جاری ہے۔متعدد لوگوں کو اب تک بجلی چوری کے الزام میں گرفتار کیا جا چکا ہے۔ اس حوالے سے لیسکو حکام قصور ڈویژن میں بھی کریک ڈان جاری رکھے ہوئے ہیں جس کے دوران دو ایسے ملزمان کو حراست میں لیا گیا جن کے نام اتفاقیہ طور پر نواز شریف اور شہباز شریف ولد محمد شریف ہیں۔اس دلچسپ کیس کے حوالے سے قصور ڈویژن کے لائن سپرنٹنڈنٹ خالد محمود نے اردو نیوز کو بتایا کہ یہ دونوں ملزمان عرصہ دراز سے بجلی چوری میں ملوث تھے۔انہوں نے الزام لگایا کہ یہ دونوں بھائی بدنام زمانہ بجلی چور ہیں ۔ جب ان کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے تو یہ بدمعاشی کرتے ہیں اور اہلکاروں پر تشدد کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ یہ دونوں بھائی تین مقامات پر بجلی چوری میں ملوث پائے گئے ہیں۔ان کے دو گھر ہیں جہاں انہوں نے ڈائریکٹ کنکشن لگایا ہے جبکہ ان کا ایک ہوٹل ہے جس کا نام نواز شریف ہوٹل ہے۔ان کے مطابق دونوں بھائیوں پر وہاں بھی بجلی چوری کا الزام ہے۔ خالد محمود نے بتایا کہ ان کے خلاف 13 کے قریب پرچے بھی ہوچکے ہیں لیکن یہ ضمانت کروا لیتے تھے اور دوبارہ یہ جرم کرتے تھے۔نواز شریف اور شہباز شریف کے خلاف کارروائی اس سے قبل بھی ہوچکی ہے۔ اس کارروائی کے دوران انہوں نے مبینہ طور پر لیسکو اہلکاروں کو زد و کوب کیا تھا۔

خالد محمود کا کہنا ہے کہ گذشتہ دنوں21 اکتوبر کو وہ متعلقہ ایس ڈی او اور دیگر عملے کے ہمراہ ان کے خلاف کارروائی کرنے کے لئے گئے تھے۔ جب ہم نے نواز شریف ہوٹل کے سامنے کھمبے سے ان کا کنکشن کاٹا تو انہوں نے ہم پر حملہ کر دیا اور ٹیم پر تشدد بھی کیا۔ اس دن ہم روٹین کی کارروائی کرنے گئے تھے اس لیے ہمارے ساتھ پولیس نہیں تھی جس کی وجہ سے انہوں نے ایس ڈی او صاحب کو دھکے بھی دیے اور ہم پر براہ راست حملہ کر دیا۔ ان کے بقول اسی دن متعلقہ پولیس تھانے میں دونوں بھائیوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔

قصور بی ڈویژن تھانے میں درج مقدمے میں بتایا گیا ہے کہ نامزد ملزمان بنام نواز شریف اور شہباز شریف واپڈا کے مین کیبل سے ڈائریکٹ کنکنش لگا کر بجلی چوری میں ملوث تھے۔ یہ بجلی واپڈا کے دو عدد ٹرانسفارمر سے لی گئی تھی جب ٹیم نے کنکشن منقطع کیا تو مذکورہ صارفین نواز شریف اور شہباز شریف آٹھ نا معلوم افراد کے ساتھ آتشیں اسلحہ لے کر آئے اور پوری ٹیم کو زد و کوب کرتے ہوئے قتل کی دھمکی دی۔ اس پر ان کے خلاف مقدمہ اسسٹنٹ منیجر آپریشن عبدالرحمان کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔ مقدمہ درج ہونے کے بعد نواز شریف اور شہباز شریف نے قصور کے سیشن کورٹس میں ضمانت کے لیے درخواست دائر کی۔ لائن سپرنٹنڈنٹ خالد محمود نے اردو نیوز کو بتایا کہ ایڈیشنل ڈسٹرک اینڈ سیشن جج فرزانہ شہزاد خان نے دونوں ملزمان کی ضمانت منسوخ کی۔ ضمانت منسوخی کے بعد دونوں ملزمان عدالت سے فرار ہوئے لیکن کل رات پولیس نے چھاپہ مار کر ان کو گرفتار کیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button