پاکستان

ججمنٹ ایکٹ :حامد میر نےمعاملہ جسٹس فائزعیسیٰ پر چھوڑدیا

سینئر صحافی حامد میر نے کہا کہ اس فیصلے کی ٹائمنگ بڑی اہم ہے ، اس سے بہت سی کانسپریسی تھیوریز جنم لے سکتی ہیں

اسلام آباد (کھوج نیوز) ججمنٹ ایکٹ :حامد میر نےمعاملہ جسٹس فائزعیسیٰ پر چھوڑدیا ،صحافی اور اینکر پرسن حامد میر نے کہا ہے کہ جسٹس فائز عیسیی قاضی سپریم کورٹ ریویو آرڈر اینڈ ججمنٹس ایکٹ کے متعلق مختلف رائے رکھتے ہیں دیکھنا یہ ہے کہ جب وہ چیف جسٹس کے عہدے پر فائز ہوں گے تو یہ معاملہ کیسے آگے بڑھتا ہے واضح ہو کہ سپریم کورٹ نے ”سپریم کورٹ ریویو ایکٹ “کے خلاف درخواستیں منظور کرتے ہوئے قانون کو کالعدم قرار دیدیا ہے اور کہاہے کہ پارلیمنٹ ایسی قانونی سازی کا اختیار نہیں رکھتی ہے ۔ سینئر صحافی حامد میر نے کہا کہ اس فیصلے کی ٹائمنگ بڑی اہم ہے ، اس سے بہت سی کانسپریسی تھیوریز جنم لے سکتی ہیں، یہ فیصلہ اس وقت آیا ہے جب قومی اسمبلی تحلیل ہو چکی ہے اور ایک دن قبل شہبازشریف نے اعلان کیا ہے کہ نوازشریف اگلے مہینے پاکستا ن واپس آ رہے ہیں، اب قومی اسمبلی ختم ہو چکی ہے اور وہ اپنے قانون کا دفاع کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے ، اس میں تیسرا نقطہ بڑا اہم ہے کہ چیف جسٹس کے عہدے کی مدت اگلے مہینے ختم ہو جائے گی، اس کے بعد جو چیف جسٹس آئیں گے ، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ، اس آرٹیکل کے بارے میں ان کی رائے ذرا ءمختلف ہے ، جس بینچ نے یہ فیصلہ سنایاہے ، اس کے تمام ججز کے نام لے لے کر سابقہ قومی اسمبلی کے بہت سے اراکین نے ان پر تنقید کی اور الزام لگایا کہ ان کا اس معاملہ میں تعصب ہے ، انہیں اس مقدمے کی سماعت نہیں کرنی چاہیے ، یہ بھی مطالبہ کیا گیا تھا کہ اس بینچ میں اور بھی ججز کو شامل کیا جائے ۔
حامد میر نے کہا کہ یہ کوئی خفیہ بات نہیں ہے کہ اس وقت سپریم کورٹ کے ججز میں تقسیم ہیں ، وہ دو گروپوں میں تقسیم ہیں، ایک گروپ کے ججز نے اس فیصلے کو سنایا ہے جب اس گروپ کے چیف جسٹس تھوڑے دن میں ریٹائر ہو جائیں گے تو دوسرے گروپ سے تعلق رکھنے والے چیف جسٹس آ جائیں گے ، اس کے بعد دیکھتے ہیں کہ نئے چیف جسٹس اس معاملے پر کیسے آگے بڑھتے ہیں ، میں دوبارہ اپنی بات دوہرانا ضروری سمجھتاہوں کہ پچھلے کچھ دنوں میں جو قوانین پارلیمنٹ نے منظور کیئے ہیں

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button