پاکستان

عمران خان کو اڈیالہ جیل کیوں منتقل کیا جا رہا ہے؟ اعزاز سید نے بڑا راز فاش کر دیا

اگر عمران خان کو اڈیالہ جیل لایا جاتا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ ان کی جو سختیاں ہیں ان میں قدر کمی آئے گی : اعزاز سید

لاہور(کھوج نیوز) چیئرمین تحریک انصاف و سابق وزیراعظم عمران خان کو اٹک جیل سے اڈیالہ جیل منتقل کیوں کیا جا رہا ہے؟ سینئر صحافی اعزاز سید نے بڑا راز فاش کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی اعزاز سید کا کہنا تھا کہ اگر تمام جیلوں کا موزانہ کیا جائے تو اڈیالہ جیل تمام جیلوں کی میرٹ ہوٹل ہے میں اس کو جیلوں کی میرٹ ہوٹل اس کے لئے کہہ رہا ہوں کیونکہ اس میں ذوالفقار علی بھٹو ابھی تک تقریباً تمام وزراء اعظم جو عوامی نمائندوں کے منتخب کردہ تھے وہ اڈیالہ جیل میں رہے اور پھر یہ بھی ہوتا رہا ہے کہ جو وزیراعظم اڈیالہ جیل میں رہے وہ دوبارہ اقتدار میں آئے کیونکہ نوازشریف، آصف علی زرداری ، شہید بے نظیر بھٹو انہوں نے اڈیالہ جیل کی طرف خصوصی توجہ دی اور اڈیالہ جیل کے علاوہ باقی جو جیلیں ہیں ان میں حالات ٹھیک نہیں ہیں۔ اٹک جیل میں سہولیات کا فقدان ہے اس میں بی کلاس نہیں ہے اور عمران خان کو جو سہولیات دی بھی گئی ہیں وہ بعد میں دی گئی ہیں وہ بھی اس وقت دی گئی ہیں جب شیر افضل مروت اور ان کے ساتھی نعیم حیدر پنجوتھا نے شور وغیرہ مچایا تو پھر کہیں جا کر سابق وزیراعظم کو اٹک جیل میں سہولیات ملیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ویسے بھی پنڈی کا مہمان پنڈی میں ہی اچھا لگتا ہے کیونکہ عمران خان پنڈی کے بہت محبوب تھے لیکن وہ آج کل اتنے محبوب نہیں رہے ۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ اگر عمران خان کو اڈیالہ جیل لایا جاتا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ ان کی جو سختیاں ہیں ان میں قدر کمی آئے گی کیونکہ یہ وہ والی سختیاں ہیں جو جیل کی سختیاں ہوتی ہیں۔ سینئر صحافی مطیع اللہ جان کا کہنا تھا کہ بنیادی طور پر اڈیالہ جیل پھانسی گھاٹ کے نام سے مشہور ہے کیونکہ وہاں پر ایک منتخب وزیراعظم کو پھانسی دی گئی تھی جسے آج بھی عدالتی قتل کہا جاتا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button