پاکستان

سپریم کورٹ کا فیصلہ، نواز شریف کا مستقبل کیا ہوگا؟ پرویز الٰہی کا بڑا دعویٰ آگیا

کابینہ کی مجال نہیں کہ سپریم کورٹ کے حکم پر عملدرآمد کی راہ میں رکاوٹ بن سکے، اب جو آئین اور سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کرے گا گھر جائے گا: پرویز الٰہی

لاہور (سٹاف رپورٹر، آن لائن) سابق وزیراعلیٰ پنجاب و مرکزی صدر پاکستان تحریک انصاف چودھری پرویزالٰہی سے سپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان، سابق صوبائی وزراء سردار آصف نکئی، محمد ہاشم ڈوگر اور فیاض الحسن چوہان نے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ ملاقات میں سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کے بعد موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ سپریم کورٹ کے واضح فیصلے نے الیکشن کی راہ میں حائل تمام رکاوٹیں دور کر دی ہیں، کابینہ کی مجال نہیں کہ سپریم کورٹ کے حکم پر عملدرآمد کی راہ میں رکاوٹ بن سکے، اب جو آئین اور سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کرے گا گھر جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کی ذاتیات کو زیر بحث نہیں لایا جا سکتا، پارلیمنٹ میں ججوں کی ذاتیات پر حملے آئین کی کھلی خلاف ورزی ہیں، عدلیہ کے پر کاٹنے کی کوشش کرنے والوں کے اپنے پر کٹ چکے ہیں، نواز شریف اب لندن میں بیٹھ کر اپنے زخم ہی چاٹتے رہیں گے۔

چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے عدلیہ کے خلاف بل پر دستخط نہ کر کے دانشمندانہ فیصلہ کیا ہے، صدر نے آئین، عدلیہ اور جمہوریت کے ساتھ وفاداری کا حق ادا کر دیا ہے، شہبازشریف کو صدر عارف علوی سے تکلیف یہ ہے کہ ان کو غیر آئینی کاموں پر ٹوکتے اور روکتے کیوں ہیں، صدر مملکت نے آئین کی پاسداری کا حلف اٹھایا ہے وہ کبھی بھی حکومت کے غیر آئینی کاموں میں حصہ دار نہیںبنیں گے، عدلیہ کے خلاف حکومت کا ہر غیر آئینی بل جلد اپنی موت آپ مر جائے گا۔

واضح رہے کہ قومی اسمبلی اور چاروں صوبوں کے انتخابات تک عارف علوی ہی صدر رہیں گے۔ چودھری پرویزالٰہی نے مزید کہا کہ پرانے اتحادیوںکے ساتھ بات چیت آگے بڑھ رہی ہے جلد خوشخبری دیں گے، وہ بھی تسلیم کرتے ہیں اور ہم بھی تسلیم کرتے ہیں کہ غلطیاں دونوں طرف سے ہوئی ہیں اب ان غلطیوں کو سدھارنے کا وقت آ گیا ہے، پی ڈی ایم کسی غلط فہمی میں نہ رہے ایم کیوایم اور جی ڈی اے آئین اور سپریم کورٹ کے خلاف پی ڈی ایم کی سازشوں کا حصہ نہیں بنیں گے۔

عمران خان، بشریٰ بی بی کیخلاف دورانِ عدت نکاح کا الزام، نکاح خواں کا بیان آگیا

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button