بانی پی ٹی آئی کا ملٹری ٹرائل ہوگا یا نہیں؟اٹارنی جنرل آفس سےوضاحت طلب
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نےکمرہ عدالت میں موجود اسسٹنٹ اٹارنی جنرل عظمت بشیر تارڑ کو روسٹرم پرطلب کرکےپوچھا کہ اٹارنی جنرل آفس سے ہدایات لےکرعدالت کو آگاہ کیا جائے

اسلام آباد(کھوج نیوز)بانی پی ٹی آئی کا ملٹری ٹرائل ہوگا یا نہیں ؟ اسلام آباد ہائی کورٹ نے اٹارنی جنرل آفس سے وضاحت طلب کرلی۔جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نےکمرہ عدالت میں موجود اسسٹنٹ اٹارنی جنرل عظمت بشیر تارڑ کو روسٹرم پرطلب کرکےپوچھا کہ اٹارنی جنرل آفس سے ہدایات لےکرعدالت کو آگاہ کیا جائے ،آپ کہہ رہےہیں کہ کوئی کیس نہیں لیکن آگےہوسکتا ہے؟وکیل بانی پی ٹی آئی نےکہا کہ ہمیں ٹرائل کا خدشہ ہے۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نےریمارک دیا کہ یہ سیاست ہے۔
وکیل بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ اعلی حکومتی اور فوجی عہدیداروں کی طرف سے بیانات دیے گئے، ڈی جی کی طرف سے بیان آیا ہے۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے جوابا کہا کہ وہ بھی سیاست ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی درخواست پر اعتراضات دور کرکے رجسٹرار آفس کو درخواست پر نمبر لگانے کی ہدایت کردی۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ وزرا کی طرف سے بانی پی ٹی آئی کے ملٹری ٹرائل کی دھمکی دی گئی، بانی پی ٹی آئی ایک سویلین ہیں، سویلین کا ملٹری ٹرائل درخواست گزار اور عدالت کیلئے باعثِ فکر ہے، درخواست گزار کے وکیل کہتے ہیں کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کی طرف سے بیان آیا ہے، اگر ایسا ہے تو فیڈریشن کی طرف سے واضح موقف آنا چاہیے، آج ہم کہہ دیں کہ ابھی کچھ نہیں کل آپ ملٹری ٹرائل کا آرڈر لے آئیں پھر کیا ہو گا؟ وفاقی حکومت سے ہدایات لے کر پیر کو عدالت کو واضح آگاہ کریں۔
جسٹس حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ کا فوجی عدالتوں میں سویلین کے ٹرائل سے متعلق فیصلہ موجود ہے، جواب دیں کہ کیا بانی پی ٹی آئی کے ملٹری ٹرائل کا معاملہ زیرغور ہے؟ اگر ایسا کچھ نہ ہوا تو درخواست غیرمثر ہو جائے گی، اگر ایسا کچھ زیرغور ہوا تو پھر ہم اس کیس کو سن کر فیصلہ کرینگے۔