علی امین گنڈا پورکو بدزبانی پر لگام ڈالنا ہوگی،مسلم لیگ(ن) کےمرکزی رہنما جاوید لیف پی ٹی آئی پر چڑھ دوڑے
جاوید لطیف نے مزید کہا کہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے والی قوتیں کھل کر سامنے آگئی ہیں، دوہزار چودہ سے جو سلسلہ شروع ہوا 2018ء کے بعد چارسال بعد راگنی گائی جاتی ہم ایک پیج پرہیں،

لاہور(کھوج نیوز) مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما جاوید لطیف نےمسلم لیگ (ن) کے مرکزی آفس میں پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ بڑے عرصہ سے کہہ رہا تھا سہولت کاری ہے اور یہ آہستہ آہستہ پاکستان مخالف قوتوں کا ہتھیار بن گیا۔، سہولت کاری ملک کےلئے وبال جان بن گئی ہے، جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ اسلامی ایٹمی قوت کو عالمی سازشوں میں پھنسا لیا وہ معیشت و معاشرت قوم ہو ہر طرح سے جکڑ لیا گیا ہے، انھوں نے کہا کہ پاکستان یا دنیا بھر میں کہاں انقلاب آتا یا بغاوت ہوتی ہے یا بغاوت کامیاب ہوتی تو ریاست ٹوٹ جاتی ہے، سابق وفاقی وزیر جاوید لطیف ے کہا کہ بغاوت ناکام ہوتی تو ریاستی ادارے باغیوں کو کچل دیتے ہیں، فیض حمیدو خان انقلاب بغاوت ہوئی تو ڈیڑھ سال کے عرصہ میں باغی کہہ رہے جوڈیشل کمیشن بننا چاہئیے،
جاوید لطیف نے مزید کہا کہ جمہوریت میں کسی نے نہیں سنا کہُ ریاست کا صوبہ و حکومت ریاست کے خلاف وہی سرکاری وسائل مشینری لے کر چڑھ دوڑے ، ریاست کے وسائل ریاست کے خلاف استعمال کریں گے تو ریاست کو مقابلہ کرنا ہوگا، جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ @پاکستانی کو بیرونی سے زیادہ اندرونی باغیوں کا سامنا ہے، باغیوں سے برا سلوک نہ ہوا تو پھر ریاست کو نقصان ہوگا، انھوں نے کہا کہ جو شخص آئی ایم ایف کو خط لکھتا ہے پاکستان سے ڈیل نہ کریں خود معاہدے توڑے ہوں وہ ادارے اس کی بات پر کان دھریں گے تو اندازہ ہوجائے پاکستان کا خیر خواہ یا ملک کو نقصان پہنچانے والے ہیں،
جاوید لطیف نے مزید کہا کہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے والی قوتیں کھل کر سامنے آگئی ہیں، دوہزار چودہ سے جو سلسلہ شروع ہوا 2018ء کے بعد چارسال بعد راگنی گائی جاتی ہم ایک پیج پرہیں، اگراب مارشل لاء ہے تو کیا پی ٹی آئی دور میں مارشل لاء نہیں تھی جو پارلیمنٹ میں بیٹھ کرجنرل فیض قومی اسمبلی چلاتے رہے، علی امین گنڈا پور نے صحافی خواتین کے متعلق جو گفتگو کی اس پر معذرت کے بجائے سپیکر قومی اسمبلی وہ کہہ رہے تھے علی امین نے صحافی خواتین نہیں سی ایم خاتون کے متعلق بات کررہے تو اس سے بڑھ کس شرمناک کیا بات ہو سکتی ہے، جاوید لطیف نے کہا کہ ماں بہن بیٹی کے متعلق کوئی بات کرے گا تو کسی کو غیرت آجائے اس کو اپنی زبان کو لگام ڈالنا چاہئیے،