پاکستان

جنرل فیض حمید کو آرمی چیف بننے سے روکنے کے کون کون راستے تھے؟بات کھل گئی

حقیقت یہ ہے کہ شہباز شریف کو ذاتی طور پر کبھی وزیراعظم بننے کی جلدی نہیں رہی،

بات کھل گئی اسلام آباد(کھوج نیوز) فیض حمید کو چیف بننے سے روکنے کے اور بھی بہت سے راستے تھے مگر مسلم لیگ ن نے حکومت حاصل کرکے سب سے کٹھن راستے کا انتخاب کیالیکن حقائق اسکے برعکس ہیں۔اگر شہباز شریف عدم اعتماد کے ذریعے عمران حکومت کو گرانے پر راضی نہ ہوتے تو آج ہم ایک دیوالیہ ملک میں بیٹھے ہوتے۔ جہاںڈالر کی قیمت 500سے زیادہ ہوتی اور پاکستان بند گلی میں داخل ہوچکا ہوتا۔

حقیقت یہ ہے کہ شہباز شریف کو ذاتی طور پر کبھی وزیراعظم بننے کی جلدی نہیں رہی،غلام اسحاق خان کے دور سے لے کر جنرل(ر)راحیل شریف تک متعدد مرتبہ وزارت عظمی کی پیشکش پر شہباز شریف نے معذرت کرلی اور اپنے بھائی کے ساتھ کو ترجیح دی۔شاید شہباز شریف نومبر2022کے آخری دو ہفتوں کا کبھی خود تذکرہ نہ کریں ،مگر شہباز شریف کے علاوہ کوئی بھی دوسرا شخص ہوتا ،وہ حالات کے سامنے سرنڈر کرنے کو ترجیح دیتا۔مگر شہباز شریف جو زبان میاں نوازشریف کو لندن ایون فیلڈ میں دے کر آئے تھے۔ آرمی چیف کی تعیناتی میں اس پر من و عن عمل کیا۔دو مرتبہ مارشل لا لگانے کی بھی دھمکی دی گئی مگر

پاکستان کو ڈیفالٹ ہونے سے بچانے کا کریڈٹ کس کا؟عوام کو ریلیف کب ملے گا

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button