ہمیں سیاسی جج نہیں چاہئے، وہ جج چاہیےجو عوام کو جلد انصاف دے،انصارعباسی نےاعلیٰ عدلیہ سےدرخواست کردی
انصار عباسی لکھتے ہیں کہ ججوں نے سیاست بہت کر لی، آزادی اور ’نہ جھکنے والے،نہ ڈرنے والے‘ سچے یا جھوٹے تاثر کے تمغے بھی کچھ نے اپنے سینوں پر سجا لیے اور کچھ یہ تمغے سجانےکیلئے سر توڑ کوشش کر رہے ہیں

اسلام آباد(ویب ڈیسک) سینئرصحافی اورتجزیہ کارانصار عباسی ایک قومی روزنامہ میں لکھے گئے اپنے بلاگ میں کہتے ہیں کہ یحییٰ آفریدی پاکستان کے نئے چیف جسٹس بن گئے۔ اُنکے ماضی اور اُنکی شہرت کے بارے میں سب جانتے ہیں لیکن اُن کا اصل امتحان اب شروع ہوا ہے جس کا نتیجہ تین سال کے بعدنکلے گا جب وہ ریٹائر ہو نگے اور جس کی بنیاد پر اُنہیں یاد رکھا جائے گا، اُن کے پاس ہونے یا فیل ہونے کا فیصلہ ہو گا۔ انصار عباسی لکھتے ہیں کہ ججوں نے سیاست بہت کر لی، آزادی اور ’نہ جھکنے والے،نہ ڈرنے والے‘ سچے یا جھوٹے تاثر کے تمغے بھی کچھ نے اپنے سینوں پر سجا لیے اور کچھ یہ تمغے سجانےکیلئے سر توڑ کوشش کر رہے ہیں۔ اپنے فیصلوں میں شیکسپیئرن انگریزی لکھنے، انگریزی ناولوں کا ذکر کرنے اور یہ تاثر دینے کہ میرے جیسا کوئی نہیں کا مقابلہ بھی دیکھ چکے۔ اب خدارا اپنا بنیادی کام بھی کر لیں۔ نئے چیف جسٹس سے درخواست ہے کہ عدلیہ کو اپنے اصل کام یعنی عوام کو جلد اور سستا انصاف دینے پر بھی لگا دیں۔ اب ٹی وی چینل کے ٹِکرز اور بریکنگ نیوز کو بھول کر اس ملک کے عوام کو انصاف دیں۔ لاکھوں مقدمات جو عدالتوں میں سالہا سال اور دہائیوں سے پڑے ہیں اُن کا فیصلہ کریں۔ لوگ جو کورٹ کچہری کا نام سن کر ڈرتے ہیں اُن کا پاکستان کے عدالتی نظام پر اعتماد بحال کریں۔ ہمیں سیاسی جج نہیں چاہئے، ہمیں وہ جج چاہیے جو عوام کو جلد انصاف دے۔ یہ وہ اصل چیلنج ہے جس کا چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو سامنا ہے۔