پاکستان

اسلام آباد دھرنا، پی ٹی آئی کی فائنل کال کب اور کیسے منسوخ کی گئی؟ کب کیا ہوا؟

یک دم رینجرز اور پولیس حرکت میں آ گئی، آنسو گیس کے شیل اور ربڑ بلٹس فائر ہوئیجس سے کارکنان کو ڈی چوک سے ایک سو میٹر دور پیچھے دھکیل دیا گیا

اسلام آباد(کھوج نیوز) پاکستان تحریک انصاف کا اسلام آباد میں دھرنا، پی ٹی آئی کی فائنل کال کب اور کیسے منسوخ کی گئی، کب کیا فیصلہ کیا گیا؟ اس حوالے سے تمام تر تفصیلات سامنے آگئیں۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کی ایک خاصی تعداد جب ڈی چوک گئی تو پھر یک دم رینجرز اور پولیس حرکت میں آ گئی، آنسو گیس کے شیل اور ربڑ بلٹس فائر ہوئیجس سے کارکنان کو ڈی چوک سے ایک سو میٹر دور پیچھے دھکیل دیا گیا۔ اسلام آباد بلیوایریا اور ڈی چوک پہنچنے کے بعد پہلی مرتبہ سہ پہر 3 بجے کارکنان کو رینجرز یا پولیس کی جانب سے مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا، اس وقت پی ٹی آئی قائدین ابھی ڈی چوک سے اڑھائی کلومیٹر دور تھے اور اپنی گاڑیوں میں سوار تھے۔

ڈی چوک اور اس کے اطراف کو تو پولیس اور رینجرز نے 4 بجے ہی مکمل طور پر خالی کرا لیا تھا تاہم شام 6 بجے تک پی ٹی آئی کے کارکنوں کی بڑی تعداد ایکسپریس وے، چائنہ چوک اور گلفوم ہاسپٹل کے سامنے جمع تھی جبکہ جناح ایوینیو بھی کارکنوں سے بھرا ہوا تھا، کارکن بستر بھی ہمراہ لائے تھے جبکہ کچھ لوگوں نے کھانا بنانا بھی شروع کر دیا تھا اور ایسا معلوم ہو رہا تھا کہ کارکنان اب یہاں پر ہی دھرنا دیں گے اور یہ سلسلہ کچھ دنوں تک جاری رہے گا ۔ دوسری جانب اسلام آباد پولیس اور انتظامیہ آپریشن کا فیصلہ کر چکی تھی اور وزیر اطلاعات اور وزیر داخلہ پریس کانفرنس بھی کر چکے تھے کہ ہمیں ہر صورت مظاہرین سے اس جگہ کو خالی کرانا ہے۔

منگل کی رات 8 بجے پولیس اور رینجرز کی جانب سے دونوں اطراف سے آپریشن یعنی آنسو گیس کے شیل فائر کرنے کا آغاز کیا گیا، جس کے باعث پی ٹی آئی کارکنان ملحقہ سیکٹرز میں منتشر ہو گئے تاہم وہاں پہلے سے موجود سیکیورٹی فورسز نے ان کی گرفتاری شروع کر دی۔ عینی شاہدین کے مطابق ان سیکٹرز اور علاقوں سے تقریبا 500 سے زیادہ مظاہرین کو گرفتار کیا گیا، بارش کی مانند شیلنگ کے باعث جب کارکنان ڈی چوک سے چلے گئے تو گاڑیوں میں موجود پی ٹی آئی قیادت کو بھی راستہ ملا اور وہ وہاں سے روانہ ہو گئے اور یوں 2 سے 3 گھنٹوں میں رات 12 بجے سے پہلے جناح ایوینیو کو سینٹورس چوک تک کلیئر کرا لیا گیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button