پاکستان

کتنے فیصد سینیٹر پیسے دے کر منتخب ہوئے؟ شاہد خاقان عباسی کا بڑا دعویٰ سامنے آگیا

ہم نے مشرقی پاکستان کے مینڈیٹ کا احترام نہیں کیا اور آدھا ملک کھو دیا، مجھے الیکشن سے قبل معلوم تھا الیکشن چوری ہوگا اس لیے حصہ نہیں لیا: شاہد خاقان عباسی

فیصل آباد(کھوج نیوز) کتنے فیصد لوگ پیسے دے کر سینیٹر بنے؟ اس حوالے سے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ایسا دعویٰ کر دیا کہ قومی سیاست میں ایک نئی بحث کا آغاز ہوگیا۔

تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے حیران کن دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ 50فیصد سینیٹر پیسے دے کر بنے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آج آئین اور قانون کی کوئی حقیقت نہیں ہے، رول آف لاء نہیں ہوگا تو معیشت ترقی نہیں کرے گی۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہم نے مشرقی پاکستان کے مینڈیٹ کا احترام نہیں کیا اور آدھا ملک کھو دیا، مجھے الیکشن سے قبل معلوم تھا الیکشن چوری ہوگا اس لیے حصہ نہیں لیا، دعوے سے کہتا ہوں 50 فیصد سینیٹرز پیسے دے کر بنے، اپنی جماعت کو بتا دیا تھا ہم ووٹ کو عزت دو کے ساتھ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جس ملک میں الیکشن چوری ہوں اور عوام کی رائے کا احترام نہ ہو وہ ملک ترقی نہیں کرتا، ملک کی تمام خرابیوں کی وجہ صرف الیکشن چوری ہے، یہاں رات کے اندھیرے میں آئینی ترامیم کی جاتی ہیں۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ 26 ویں ترمیم کے بعد ججز کی تعیناتی انتظامیہ کے تابع کردی ہے، جب تک یہ ترمیم رہے گی ملک کا نظام عدل خرابی کا شکار رہے گا، بارز کو اس پر آواز اٹھانا ہوگی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button