سموگ تدارک کیس، جسٹس شاہد کریم کے ریمارکس، محکمہ پی ڈی ایم کو بڑا الٹی میٹم
پی ڈی ایم اے کے ڈی جی صاحب کہاں ہیں؟ کیا پی ڈی ایم اے کو اس کا نوٹس نہیں لینا چاہیے تھا؟ پی ڈی ایم اے کو بند کر دیں اگر اس نے کچھ نہیں کرنا: جسٹس شاہد کریم

لاہور(کھوج نیوز) سموگ تدارک کے حوالے سے دائر درخواستوں پر سماعت، جسٹس شاہد کریم نے پی ڈی ایم کی ناصرف سرزنش کی بلکہ اس محکمے کو بند کر نے کا عندیہ بھی دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ میں سموگ کے تدارک کے حوالے سے دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی جس میں جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر اس سال بھی برف باری نہیں ہوئی تو یہ الارمنگ صورتحال ہے، حکومت کو فوری واٹر ایمرجنسی لگانا چاہئے ۔ انہوں نے مزید کہاکہ پائپوں کے ذریعے پانی کے ضیاع کو روکنا چاہئے ‘ ہائیکورٹ میں بھی پائپوں کے ذریعے صحن دھویا جاتاہے ۔ جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیئے کہ یہ حکومت کی طرف سے اقدامات لئے جانے چاہئے، زیر زمین پانی کی سطح کم ہوتی جارہی ہے ہم کتنے عرصہ سے بول رہے ہیں کہ دس مرلہ یا اس سے اوپر کوئی ایسا گھر نہیں بنے گا جس میں پانی کی ریسائیکلنگ کا پلانٹ نہ ہو۔ عدالت نے استفسار کیا کہ پی ڈی ایم اے کے ڈی جی صاحب کہاں ہیں؟ کیا پی ڈی ایم اے کو اس کا نوٹس نہیں لینا چاہیے تھا؟ پی ڈی ایم اے کو بند کر دیں اگر اس نے کچھ نہیں کرنا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہر کام کورٹ نے یا کمیشن نے کرنا ہے تو پی ڈی ایم اے کو بند کر دیتے ہیںکیا یہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی ہے’ سکول بسوں کا بڑے سکولز کو ٹارگٹ کریں اور ان سے شروع کریں۔ عدالت نے مزید استفسار کیا کہ یہ بتائیں کہ ایچیسن کو کون ڈیل کر رہا ہے، ایچیسن سے شروع کریں اور انکو بتائیں کہ انکے پچاس فیصد بچے کم از کم بسز پر آئیں گے۔ سماعت کے دوران ممبر واٹر جوڈیشل کمیشن نے کہا کہ ہم نے نجی سکولز کا سروے کیا جبکہ واسا کے وکیل نے دلائل دیئے کہ واٹر میٹرز کے حوالہ سے کام کر رہے ہیں’ پہلے کمرشل عمارات میں واٹر میٹر لگیں گے پھر نجی سطح پرلگیں گے۔
ممبر جوڈیشل کمیشن کا کہنا تھا کہ کار شو رومز کا بھی مسئلہ ہے وہاں روزانہ گاڑیاں دھلتی ہیںجس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کار شو رومز بہت زیادہ پانی استعمال کر رہے ہیں انکا ٹیرف بڑھائیں حکومت کو مبارکباد پیش کرتا ہوں انہوں نے بہت اچھا کام کیا۔ عدالت کا مزید کہنا تھا کہ ہر بندہ اس پر مبارکباد کا مستحق ہے فورسٹ ڈیپارٹمنٹ نے مانگا منڈی کے قریب چھ سو ایکڑ جگہ روڈا کو دے رکھی ہے۔ ممبر واٹر کمیشن کا کہنا تھا کہ روڈا نے وہاں پر پلانٹیشن کرنا تھی، ابھی تک ایک درخت بھی نہیں لگایا ‘ روڈا سے رپورٹ مانگی انہوں نے ابھی تک رپورٹ بھی نہیں دی اور روڈا والے دیہاتی علاقوں کے لوگوں کو کمرشلائزیشن کے نام پرکروڑوں روپے کے ٹیکس نوٹسز بھیج رہے ہیںاور مناواں میں پارک کی جگہ پر قبضے ہو رہے ہیں جس پرعدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگلی پیشی میں اس پر جواب جمع کروائیں۔



