ڈپٹی رجسٹرار توہین عدالت کیس، وفاقی حکومت نے بڑا قدم اٹھا لیا
دو رکنی بینچ نے توہین عدالت کے اختیار سماعت سے تجاوز کیا، مقدمہ اپنے ہی سامنے لگا کر دو رکنی بینچ نے ججز آئینی کمیٹی کا اختیار اپنے ہاتھ میں لے لیا: وفاقی حکومت

اسلام آباد(کھوج نیوز) ڈپٹی رجسٹرار توہین عدالت کیس میں وفاقی حکومت نے بڑا قدم اٹھا لیا ہے جس میں جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس عقیل عباسی کے فیصلہ کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
وفاقی حکومت نے ڈپٹی رجسٹرار توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ میں انٹرا کورٹ اپیل دائر کردی۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ دو رکنی بینچ نے توہین عدالت کے اختیار سماعت سے تجاوز کیا، مقدمہ اپنے ہی سامنے لگا کر دو رکنی بینچ نے ججز آئینی کمیٹی کا اختیار اپنے ہاتھ میں لے لیا، 26 ویں آئینی ترمیم کے بعد ریگولر بینچ آئینی و قانونی تشریح کے کیسز نہیں سن سکتا۔ درخواست کے متن کے مطابق ڈپٹی رجسٹرار کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کے بعد عدالت ختم ہوگئی تھی، دو رکنی بینچ کو یہ حکم جاری کرنے کا اختیار ہی نہیں تھا۔ وفاقی حکومت کی انٹراکورٹ اپیل میں یہ مقف بھی اختیار کیا گیا ہے کہ آئینی بینچ 13 اور 16 جنوری کے احکامات کو پہلے ہی واپس لے کرکالعدم قرار دے چکا ہے۔