احسن اقبال نے پی ٹی آئی کا بیانیہ تباہ کر دیا لندن میں شاندار کامیابی
مباحثے میںاحسن اقبال نے لبرل جمہوریت کی عالمی جنوب میں ناکامی پر مدلل دلائل دیے اور 145 کے مقابلے میں 184 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی

لاہور(کھوج نیوز )لندن کے آکسفورڈ یونین میں منعقدہ ایک تاریخی مباحثے میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، احسن اقبال نے شاندار کامیابی حاصل کر کے عالمی سطح پر پاکستان کاموقف موثر انداز میں پیش کیا۔ اس مباحثے میں انہوں نے لبرل جمہوریت کی عالمی جنوب میں ناکامی پر مدلل دلائل دیے اور 145 کے مقابلے میں 184 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی۔
اپنی تقریر میں احسن اقبال نے نشاندہی کی کہ لبرل جمہوریت کا نظام ترقی پذیر ممالک کے لیے استحکام اور خوشحالی کے بجائے ناانصافی، غربت اور معاشی بدحالی کا سبب بنا ہے۔ انہوں نے مقبوضہ کشمیر اور فلسطین کی مثالیں دیتے ہوئے کہا کہ ان خطوں میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہیں، لیکن مغربی ممالک جو خود کو جمہوریت اور انسانی حقوق کے چیمپئن کہتے ہیں، وہ ان مظالم پر خاموش ہیں۔
تاہم، اس مباحثے کے دوران پاکستانی نژاد طالب علم، اسد اقبال، نے احسن اقبال پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے پاکستان کی تاریخ میں لبرل جمہوریت پر سب سے بڑا حملہ کیا ہے۔ اسد اقبال کاموقف تھا کہ مسلم لیگ ن نے ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مل کر انتخابات میں دھاندلی کی اور ناجائز طریقے سے حکومت بنائی، حالانکہ انہوں نے 272 میں سے صرف 17 نشستیں جیتی تھیں۔
احسن اقبال کی اس شاندار کامیابی کو پاکستان کے لیے ایک بڑی سفارتی اور فکری جیت قرار دیا جا رہا ہے۔ عالمی سطح پر پاکستان کی مثر نمائندگی نے پی ٹی آئی کے اس تاثر کو کمزور کر دیا کہ موجودہ حکومت بین الاقوامی فورمز پر ناکام ہے۔ ان کی یہ فتح نہ صرف پاکستان کے لیے باعث فخر ہے بلکہ عالمی جنوب کے ان تمام ممالک کے لیے بھی ایک اہم کامیابی ہے جو غیر منصفانہ عالمی نظام کا شکار ہیں۔
یہ مباحثہ اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان کاموقف عالمی سطح پر سنا جا رہا ہے اور احسن اقبال جیسے رہنما مثر انداز میں ملک کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ ان کی اس کامیابی نے پی ٹی آئی کے بیانیے کو شدید دھچکا پہنچایا ہے، جو حکومت کی سفارتی کارکردگی پر سوالات اٹھاتی رہی ہے، لیکن پاکستانی نژاد طالب علم کی تنقید نے ایک نئی بحث کو بھی جنم دے دیا ہے۔