حکومت کا آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا فیصلہ، نیا ایکشن پلان زیر غور
حکومت نے قومی معاملات پر ہم آہنگی پیدا کرنے اور اہم قومی امور پر اتفاقِ رائے کے لیے آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی )بلانے کا فیصلہ کر لیا ہے

اسلام آباد (کھوج نیوز) حکومت نے قومی معاملات پر ہم آہنگی پیدا کرنے اور اہم قومی امور پر اتفاقِ رائے کے لیے آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) بلانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس کانفرنس میں تمام پارلیمانی و غیر پارلیمانی جماعتوں کو شرکت کی دعوت دی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں "نیشنل ایکشن پلان پارٹ ٹو” پر غور کیا جائے گا، جس کا مقصد قومی سلامتی، معاشی استحکام اور دیگر اہم امور پر متفقہ لائحہ عمل تیار کرنا ہے۔اس سے قبل پہلا نیشنل ایکشن پلان 2014 میں اس وقت کے وزیرِاعظم نواز شریف کے دورِ حکومت میں تشکیل دیا گیا تھا، جس کا مقصد دہشت گردی کے خاتمے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مضبوط بنانا تھا۔ تاہم، مبصرین کے مطابق اس پر مکمل طور پر عمل درآمد نہیں ہو سکا۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ نیا ایکشن پلان موجودہ ملکی صورتحال کو مدِنظر رکھتے ہوئے تیار کیا جا رہا ہے۔ اس کا مقصد نہ صرف سیکیورٹی معاملات کو بہتر بنانا ہے بلکہ سیاسی و معاشی استحکام کے لیے قومی اتفاقِ رائے قائم کرنا بھی ہے۔
اپوزیشن جماعتوں نے حکومتی اقدام کو مثبت قرار دیا ہے لیکن ان کا مقف ہے کہ ماضی کے منصوبوں پر عملدرآمد نہ ہونے کے باعث ایسے اجلاس محض رسمی کارروائی بن چکے ہیں۔
جب کہ سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر اس کانفرنس کے ذریعے تمام جماعتیں کسی ٹھوس حکمتِ عملی پر متفق ہو جاتی ہیں تو یہ ملکی استحکام کے لیے اہم پیشرفت ثابت ہو سکتی ہے۔
ذرائع کے مطابق آل پارٹیز کانفرنس آئندہ چند روز میں بلائی جائے گی، تاہم اس کی حتمی تاریخ کا اعلان جلدمتوقع ہے۔