پاکستان

کیا چولستان کو سرسبز بنانے کا خواب سندھ کو بنجر کر دے گا؟ایک تفصیلی رپورٹ

یہ منصوبہ 4.8 ملین ایکڑ بنجر زمین کو زراعت کے قابل بنائے گا، ہر صوبے سندھ، پنجاب اور بلوچستان میں دو دو کینالز بنیں گے

کراچی(کھوج نیوز) پاکستان کی وفاقی حکومت نے زرعی ترقی کے لیے گرین پاکستان انیشی ایٹو کے تحت چولستان کے ریگستان کو زرخیز بنانے کا منصوبہ شروع کیا ہے، جس کا مقصد ملک کی معیشت کو مضبوط کرنا اور خوراک کی پیداوار میں اضافہ کرنا ہے۔ اس منصوبے کے تحت دریائے سندھ اور ستلج پر چھ نئے کینالز تعمیر کیے جا رہے ہیں، جن میں سے ایک چولستان کینال ہے، جو جنوبی پنجاب کے صحرائی علاقوں کو سیراب کرے گا۔

حکومت کے مطابق، یہ منصوبہ 4.8 ملین ایکڑ بنجر زمین کو زراعت کے قابل بنائے گا۔ ہر صوبے سندھ، پنجاب اور بلوچستان میں دو دو کینالز بنیں گے۔ یہ کینالز جدید آبپاشی نظام کے تحت کام کریں گے، تاکہ پانی کا ضیاع روکا جا سکے اور زراعت میں بہتری لائی جا سکے۔

تاہم، سندھ میں اس منصوبے کے خلاف شدید احتجاج جاری ہے۔ سندھ کے عوام کو خدشہ ہے کہ چولستان کے لیے پانی کی فراہمی ان کے حصے کے پانی کو کم کر دے گی، جو پہلے ہی قلت کا شکار ہے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ صرف 12 لاکھ ایکڑ زمین کو سیراب کرنے کے لیے سندھ کی 1.8 کروڑ ایکڑ زمین کو خطرے میں ڈالا جا رہا ہے۔

سندھ میں کئی اضلاع پہلے ہی قحط کا سامنا کر رہے ہیں، اور وہاں کے کسانوں کا دارومدار مکمل طور پر دریائے سندھ پر ہے۔ پانی کی کمی ان کی فصلوں کو تباہ کر رہی ہے، جس سے روزگار اور غذائی تحفظ بھی متاثر ہو رہا ہے۔

دوسری جانب، حکومت کا موقف ہے کہ یہ منصوبہ صرف پنجاب ہی نہیں، بلکہ سندھ سمیت تمام صوبوں کے فائدے کے لیے ہے۔ جدید آبپاشی نظام کی بدولت سندھ کو اس کے حصے کا پانی ملے گا، جس سے وہاں کے کسانوں کو بھی فائدہ ہوگا۔ منصوبے کے ذریعے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، زراعت میں اضافہ ہوگا، اور ملکی معیشت کو سہارا ملے گا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ قومی مفاد میں ہے اور اسے سیاسی تنازع بنانے کے بجائے، پانی کے منصفانہ اور سائنسی استعمال کو یقینی بنانا چاہیے۔ حکومت کو چاہیے کہ سندھ کے تحفظات کو سنجیدگی سے لے، مقامی آبادی کو اعتماد میں لے، اور جدید واٹر مینجمنٹ ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کرے۔

موسمیاتی تبدیلیوں کے پیش نظر یہ منصوبہ نہ صرف صحرا کو زرخیز بنائے گا، بلکہ ملک کو ماحولیاتی تحفظ کی جانب بھی لے جائے گا۔ شرط صرف یہ ہے کہ تمام صوبوں کو برابری کے ساتھ فائدہ پہنچایا جائے، اور پانی کی تقسیم قومی مفاد میں ہو۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button