واہگہ بارڈرکی بندش سے کیا اثرات مرتب ہوں گے ؟دونوں ممالک کو کتنا نقصان ہو گا؟
پہلگام حملے کے بعد بھارت نے اٹاری بارڈر بند کر دیا ہے، جس سے نہ صرف پاک بھارت تعلقات مزید کشیدہ ہو گئے ہیں

لاہور(کھوج نیوز)پہلگام حملے کے بعد بھارت نے واہگہ ا(اٹاری) بارڈر بند کر دیا ہے، جس سے نہ صرف پاک بھارت تعلقات مزید کشیدہ ہو گئے ہیں بلکہ تجارت، مسافروں کی آمد و رفت اور افغانستان کے ساتھ تجارتی راستہ بھی متاثر ہو گیا ہے۔
واہگہ بارڈر دونوں ممالک کے درمیان واحد بڑا زمینی راستہ ہے جہاں سے نہ صرف تجارتی سامان آتا جاتا ہے بلکہ ہزاروں لوگ بھی روزانہ کی بنیاد پر سفر کرتے ہیں۔ میڈیا کے مطابق مالی سال 2023-24 میں اس راستے سے 454 ملین ڈالرکی تجارت ہوئی، 6,871 مال بردار گاڑیاں گزریں اور 71,563 مسافر سفر کر چکے ہیں۔
اب بارڈر کی بندش کا سب سے پہلا اور بڑا اثر چھوٹے تاجروں اور ان صنعتوں پر پڑے گا جن کا دارومدار سرحد پار تجارت پر ہے۔ اس کے علاوہ وہ پاکستانی شہری بھی شدید متاثر ہوں گے جو حملے کے بعد بھارت سے واپس آنا چاہتے ہیں یا بھارت جانا چاہتے تھے۔افغانستان کے لیے بھی یہ ایک اہم راستہ تھا جس کے ذریعے وہ بھارت سے تجارتی سامان لیتا تھا اب یہ رسد بھی رک گئی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ واہگہ بارڈر کی بندش صرف ایک زمینی راستہ بند ہونے کا معاملہ نہیں بلکہ یہ ایک بڑے سیاسی اور معاشی بحران کی شروعات ہو سکتی ہے۔