بھارت کے خلاف سخت اقدامات، شملہ معاہدہ معطل قومی سلامتی کمیٹی کے اہم فیصلے
وزیر اعظم نے اجلاس کے دوران کہا کہ پاکستان اپنی قومی خودمختاری اور عوام کے تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا

اسلام آباد(کھوج نیوز) وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا، جس میں مسلح افواج کے سربراہان، وفاقی وزرا، اور اعلی سیکیورٹی حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حالیہ دہشت گرد حملے اور بھارت کی جاری اشتعال انگیزی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ شملہ معاہدے کو فی الفور معطل کر دیا جائے گا، جبکہ بھارت کے ساتھ تمام زمینی اور فضائی راستے بند کر دیے گئے ہیں۔ پاکستان نے واضح کیا ہے کہ اگر بھارت نے پانی روکنے کی کوشش کی، تو اسے کھلی جنگی کارروائی تصور کیا جائے گا۔قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے کے مطابق، بھارت میں تعینات تمام بحری، بری اور فضائی اتاشیوں کو ناپسندیدہ قرار دے کر ملک چھوڑنے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی پاکستان نے بھارت کے تمام شہریوں کے ویزے معطل کر دیے ہیں۔
بھارت کے زیر قبضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں نامعلوم افراد کے حملے میں 25 سے زائد سیاح ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔ اس واقعے نے خطے کی صورتحال کو مزید کشیدہ کر دیا ہے، اور پاکستان نے اس واقعے کو ایک بڑے انسانی المیے کے طور پر دیکھا ہے۔
وزیر اعظم نے اجلاس کے دوران کہا کہ پاکستان اپنی قومی خودمختاری اور عوام کے تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ اجلاس کے اختتام پر تمام اداروں کو ہدایت دی گئی کہ کسی بھی ممکنہ بھارتی جارحیت سے نمٹنے کے لیے مکمل تیاری رکھیں۔



