مخصوص نشستوں کا کیس ،کون سے جج آؤٹ، کونسے جج اِن؟
نئے آئینی بینچ کی سربراہی جسٹس سید آمین الدین خان کریں گے، جب کہ یہ بینچ تیرہ رکنی ہو گا

اسلام آباد(کھوج نیوز) سپریم کورٹ آف پاکستان نے مخصوص نشستوں کے حوالے سے اہم آئینی کیس کو دوبارہ سماعت کے لیے مقرر کر دیا ہے۔ یہ کیس اس سے قبل بھی عدالت عظمی میں سنا جا چکا ہے اور اس پر فیصلہ آ چکا ہے، تاہم اب دوبارہ سماعت کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کے لیے نیا آئینی بینچ تشکیل دیا گیا ہے۔
نئے آئینی بینچ کی سربراہی جسٹس سید آمین الدین خان کریں گے، جب کہ یہ بینچ تیرہ رکنی ہو گا۔ سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسی، جنہوں نے اس کیس کی سابقہ سماعت میں بینچ کی قیادت کی تھی، اب ریٹائر ہو چکے ہیں، لہذا وہ اس نئے بینچ کا حصہ نہیں ہوں گے۔ اسی طرح جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، اور جسٹس یحیی آفریدی کو بھی اس بینچ کا حصہ نہیں بنایا گیا ہے کیونکہ یہ وہ ججز ہیں جو 26ویں آئینی ترمیم سے مبینہ طور پر فائدہ اٹھانے والوں میں شامل رہے ہیں۔
جسٹس اطہر من اللہ کو بھی اس بینچ سے الگ رکھا گیا ہے۔ اس حوالے سے آئینی ماہرین کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے رولز آف پروسیجر کی شق 98 کے مطابق وہی بینچ کسی مقدمے کی دوبارہ سماعت کرتا ہے، جس نے پہلے بھی اس کیس کی سماعت کی ہو۔ تاہم 26ویں آئینی ترمیم کے بعد اس اصول میں تبدیلی ممکن ہو گئی ہے۔