پاکستان

وزارت توانائی اور نیپرا میں ایک نئی سرد جنگ کا آغاز

نیپرا کے متعدد فیصلوں پر وزارت توانائی کو شدید تحفظات ہیں، نیپرا کے فیصلے وفاقی سبسڈی اور ٹیرف پر اثرانداز ہوسکتے ہیں: وزارت توانائی اویس لغاری

اسلام آباد(کھوج نیوز) وزارت توانائی اور نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) میں ایک نئی سرد جنگ کا آغاز ہوگیا ہے یہ نئی جنگ کس موضوع پر شروع ہوئی؟ تفصیل سامنے آگئی۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری کا کہنا ہے کہ نیپرا کے متعدد فیصلوں پر وزارت توانائی کو شدید تحفظات ہیں، نیپرا کے فیصلے وفاقی سبسڈی اور ٹیرف پر اثرانداز ہوسکتے ہیں۔اویس لغاری کے مطابق دسمبر2024ء سے زیر التوا جنریشن ٹیرف فیصلہ اب تک زیرغور نہیں، ترسیل، تقسیم اور فراہمی سے متعلق نیپرا کی پالیسیوں کا دوبارہ جائزہ لیا جائیگا، نیپرا کی تاخیر توانائی شعبے کی مالی پائیداری کے لیے خطرہ بن گئی ہے، ٹیرف فیصلے نجی سرمایہ کاری اور صارفین پر منفی اثر ڈال سکتے ہیں۔

وفاقی وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ نیپرا کے فیصلے یکساں ٹیرف نظام اور سبسڈی نظام کو متاثر کرسکتے ہیں، نیپرا کے فیصلوں سے اصلاحاتی عمل کو نقصان پہنچ سکتا ہے، نیپرا کے فیصلوں سے صارفین پر ممکنہ مالی بوجھ بڑھنے کا امکان ہے، توانائی اصلاحات میں تاخیر سے ملکی سرمایہ کاری ماحول متاثر ہوسکتا ہے۔ اویس لغاری کا کہنا ہے کہ نیپرا کے حالیہ فیصلے توانائی شعبے میں مالی دباؤ بڑھا رہے ہیں، وزارت توانائی نیپرا کے ٹیرف فیصلوں کا جائزہ لینے کا ارادہ رکھتی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button