سابق صدر عارف علوی کو بینک سے پیسے نکلوانے کے لئے عدالت سے اجازت کیوں لینا پڑی؟
عارف علوی کے بینک اکانٹس سربمہر کرنے کے کیس میں ڈائریکٹر نیشنل سائبر کرائم ایجنسی وقار احمد عدالت میں پیش ہوئے

کراچی(کھوج نیوز)سابق صدر عارف علوی کو بینک سے پیسے نکلوانے کے لئے عدالت سے اجازت کیوں لینا پڑی؟رپورٹ کے مطابق سندھ ہائی کورٹ کے آئینی بینچ نے سابق صدر عارف علوی کے اکانٹ سے 10 لاکھ روپے تک نکلوانے کی اجازت دے دی۔عارف علوی کے بینک اکانٹس سربمہر کرنے کے کیس میں ڈائریکٹر نیشنل سائبر کرائم ایجنسی وقار احمد عدالت میں پیش ہوئے۔دوران سماعت وقار احمد نے کہا کہ جواب جمع کروانے کیلیے مہلت دی جائے۔جسٹس کے کے آغا نے وقار احمد سے کہا کہ یہ تاخیری ہتھکنڈے ہیں، عدالت خوب سمجھتی ہے۔
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ سابق صدر عارف علوی، ان کی اہلیہ اور بچوں کے بینک اکانٹس منجمد کر دیے گئے ہیں۔سندھ ہائی کورٹ کے آئینی بینچ نے حکم دیتے ہوئے کہا کہ تفتیشی افسر آئندہ سماعت پر متعلقہ ریکارڈ کے ہمراہ اپنی پیشی یقینی بنائیں۔جس کے بعد عدالت نے عارف علوی کے اکانٹ سے 10 لاکھ روپے تک نکلوانے کی اجازت دیتے ہوئے آئندہ سماعت 19 جون کیلیے ملتوی کردی۔