کال سنٹر فراڈ کیس، چونکا دینے والے انکشافات سامنے آگئے
ہنی ٹریپ کے ذریعے بلیک میل کرکے پیسے وصول کیے جاتے تھے، خاتون ظاہر کرکے تصاویر بھیجتے اور اصرار پرکیمرے پر خاتون سے بات کرائی جاتی ہے

فیصل آباد(کھوج نیوز) فیصل آباد میں پکڑ ے گئے کال سنٹر فراڈ کیس کی ابتدائی تفتیش میں چونکا دینے والے انکشافات سامنے آئے ہیں جس کے بعد کیس نے ایک نیا رُخ اختیار کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ابتدائی تفتیش میں بتایا گیا ہے کہ ہنی ٹریپ کے ذریعے بلیک میل کرکے پیسے وصول کیے جاتے تھے، خاتون ظاہر کرکے تصاویر بھیجتے اور اصرار پرکیمرے پر خاتون سے بات کرائی جاتی، جب لوگ ہنی ٹریپ میں پھنس جاتے تو پھر ان کوبلیک میل کرکے رقم وصول کی جاتی۔
ذرائع کے مطابق یورپ اور دوسرے ممالک پر آن لائن کاروبار کی ویب سائٹ بنائی جاتی، ویب سائٹ کاروبار پر ٹاسک کے تحت کلک پر ایک ہزار سے 1500 روپے دیئے جاتے،کام کرنے والوں سے بھی انویسٹمنٹ کرائی جاتی اور پھر نقصان ظاہر کیا جاتا، لوگوں کو آن لائن کاروبار میں پیسے ٹرانسفر کروا کر رقم ہڑپ کرلیتے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عمارت فیسکو کے سابق چیئرمین کی ملکیت ہے، عمارت سے ملنے والی دستاویزات سے ظاہر ہوتا ہے کہ کال سینٹر سابق چیئرمین فیسکو کا تھا، دستاویزات میں سابق چیئرمین فیسکو نے ملازمت پر رکھنے کے معاہدے کیے ہوئے ہیں۔