پبلک اکائونٹس کمیٹی نے ایف بی آر کو آڑے ہاتھوں کیوں لیا؟
حکومتی فیصلے کی روشنی میں چینی کی درآمد پر ٹیکس چھوٹ کی منظوری کے فیصلے کا جائزہ لیا گیا اور کمیٹی نے اس سلسلے میں ایف بی آر کے نوٹیفکیشن کا نوٹس لے لیا

اسلام آباد(کھوج نیوز) پارلیمنٹ کی پبلک اکائونٹس کمیٹی نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر ) کو آڑے ہاتھوں کیوں لیا؟ اس حوالے سے تمام تر تفصیلات منظر عام پر آگئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی جنید اکبر کی سربراہی میں کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں حکومتی فیصلے کی روشنی میں چینی کی درآمد پر ٹیکس چھوٹ کی منظوری کے فیصلے کا جائزہ لیا گیا اور کمیٹی نے اس سلسلے میں ایف بی آر کے نوٹیفکیشن کا نوٹس لے لیا جب کہ ایس آر او پر وضاحت کے لیے چیئرمین ایف بی آر کو اگلے اجلاس میں طلب کیا گیا ہے۔
ممبر کمیٹی معین عامر نے کہا کہ چینی سے متعلق یہ پریکٹس کئی سال سے ہم دیکھتے آرہے ہیں، ایکسپورٹ پر بھی پیسے لیتے ہیں اور چینی مہنگی بھی ہو جاتی ہے، چینی کے معاملے پر ہمیں ایکشن لینا چاہیے، ایسا بار بار ہو رہا ہے۔ اس موقع پر ثنا اللہ مستی خیل کا کہنا تھا کہ یہ عوام کی جیبوں پر ڈاکا ہے، چند لوگوں کو نوازنے کا ایک طریقہ ہے، یہاں مافیا پل رہا ہے اور غریب عوام کو رلایا جا رہا ہے۔