شوبز

200 کروڑکی منی لانڈرنگ؛ کیا نورافتحی کو قربانی کا بکرا بنایا گیا؟

نورا فتحی نے کہا کہ ہتک عزت کا مقدمہ جیکولین فرنینڈس اور دیگر مختلف چینلز اور پبلشرز کے خلاف دائر کیا گیا

دہلی(شوبز ڈیسک) بالی ووڈ اداکارہ نورا فتحی کا کہنا ہے کہ مجھے 200 کروڑ روپےکے منی لانڈرنگ کیس میں قربانی کا بکرا بنایا گیا تاکہ کچھ لوگوں کی ساکھ کو محفوظ رکھا جا سکے۔ نورا فتحی دہلی کی عدالت میں جیکولین فرنینڈس کے خلاف ہتکِ عزت کے کیس میں اپنا ریکارڈ کروا دیا۔

انہوں نے دہلی کی عدالت کو اپنے بیان میں بتایا کہ جیکولین فرنینڈس  کے 200 کروڑ روپے کے منی لانڈرنگ کیس میں دیے گئے بیانات کی وجہ سے انہیں طویل عرصےتک غیر ضروری تحقیقات اور سوشل میڈیا پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ اُنہوں نے کہا کہ مجھےلالچی اور دھوکے باز انسان کہا گیا اور مجھ پر ایک بھتہ خور کے ساتھ تعلقات کا الزام لگایا کیا۔

نورا فتحی نے کہا کہ ہتک عزت کا مقدمہ جیکولین فرنینڈس اور دیگر مختلف چینلز اور پبلشرز کے خلاف دائر کیا گیا ہے جنہوں نے جھوٹے بیانیے کے ذریعے عوام کی نظروں میں میری ساکھ کو خراب کیا۔ اُنہوں نے یہ کہا کہ جیکولین فرنینڈس کی وجہ سے مجھے کام کے کئی مواقعوں سے محرومی اور اس کے نتیجے میں ذہنی صحت کے مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔

اُنہوں نے عدالت کو بتایا کہ مجھے میڈیا نے اس معاملے میں قربانی کا بکرا بنایا تاکہ کچھ لوگوں کی ساکھ کو محفوظ رکھا جا سکے کیونکہ میں بھارتی شہری نہیں ہوں اور میں اس ملک میں اکیلے رہتی ہوں۔ نورا فتحی نے مطالبہ کیا کہ میں اپنے کیریئر اور ساکھ کو پہنچنے والے تمام نقصانات کی بھرپائی چاہتی ہوں جسے میں نے گزشتہ 8 سالوں کے دوران انتھک محنت سے بنایا ہے۔

واضح رہے کہ نورا فرتحی نےجیکولین فرنینڈس کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ اس وقت دائر کیا تھا جب اُنہوں  نے مبینہ طور پر اپنے ایک تحریری بیان میں یہ دعویٰ کیا کہ نورا فتحی کو سکیش چندر شیکھر سے تحائف بھی ملے تھے لیکن انہیں کیس کی تحقیقات میں صرف گواہ بنایا گیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button