ڈرامہ”کبھی میں کبھی تم”کی رباب کو خوبصورت خطاب کیا ملا؟
نعیمہ بٹ اپنی سانولی رنگت میں منفی کردار ادا کرنا مداحوں کے دلوں میں انکی جگہ بنانے کی راہ میں رکاوٹ نہیں بن پارہا

لاہور(شوبزڈیسک)ٹی آر پی اور یوٹیوب ویوز میں ریکارڈ بنانے والے ڈرامے ‘کبھی میں کبھی تم’ میں رباب کا کردار نبھانے والی اداکارہ نعیمہ بٹ کو پاکستانی ‘راپونزل’ قرار دیا جانے لگا۔کبھی میں کبھی تم ان دنوں اپنی منفرد اسٹوری لائن کے سبب پاکستان میں بے حد مقبول ہے اور گھر گھر میں اس ڈرامے کی کہانی پر بحث چل رہی ہے۔
‘ڈرامے میں ہانیہ عامر کو نیک لڑکی ‘شرجینا’ کے کردار میں کاسٹ کیا گیا ہے جبکہ نعیمہ بٹ ‘رباب’ نامی کردار نبھاتی نظر آ رہی ہیں جو ایک امیر لڑکی ہے اور اپنی محبت ‘عدیل’ کے لیے ہر حد پار کرنے کو تیار ہے۔اگرچہ رباب کی چالاکیاں ناظرین کو ہر قسط دیکھتے ہوئے غصہ دلا دیتی ہیں لیکن انکے چہریکی تعریف کرنے سے بھی ناظرین خود کو نہیں روک پا رہے اور سوشل میڈیا پر نعیمہ بٹ کے حسن و دلکشی کے بھی خوب چرچے ہو رہے ہیں۔
نعیمہ بٹ کی خوبصورتی میں چار چاند لگانے والے انکے لمبے گیسو ہیں جن کو سنوارنے کیلئے وہ نئے ہیئر اسٹائل بناتی نظر آرہی ہیں اور لڑکیوں کیلئے ہر قسط میں ایک نئے ہیئر اسٹائل کا آئیڈیا دے رہی ہیں۔نعیمہ بٹ کے انسٹاگرام پر شیئر ہونے والی تصاویر اور ویڈیوز کے کمنٹ سیکشن میں مداح انہیں ڈزنی پرنس ‘راپونزل’ کا پاکستانی ورژن قرار دے رہے ہیں۔
نعیمہ بٹ کے ایک فین نے انکا ‘راپونزل’ نماں انیمٹڈ امیجز بھی بنائیں جو اداکار کی انسٹاگرام پروفائل پر بھی دیکھی جاسکتی ہے۔پوسٹ کے کمنٹ سیکشن میں نعیمہ بٹ کے مداح انہیں ‘اصلی راپونزل’ قرار دیتا نظر آرہے ہیں جبکہ متعدد انکو یہ مشورہ دیتے دکھ رہے ہیں کہ وہ اپنی زلفیں کبھی بھی نہیں کٹوائیں۔نعیمہ بٹ نے ایک انٹرویو میں اپنے ڈرامے میں اپنی لمبی زلفوں کے سبب پیش آنے والی مشکل سے متعلق بتاتے ہوئے کہا کہ ‘میرے بالوں کا مسئلہ اس انڈسٹری میں رہا ہے اور مجھے متعدد مرتبہ کہا ہے کہ آپ بال چھوٹے کروالیں گی تو زیادہ صحیح رہے گا کیونکہ اسٹائلنگ کا مسئلہ ہوتا ہے’۔
نعیمہ بٹ اپنی سانولی رنگت کو بھی بے حد پراعتمادی کے ساتھ قبول کرچکی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ان کا منفی کردار ادا کرنا بھی لوگوں کے دلوں میں انکی جگہ بنانے کی راہ میں رکاوٹ نہیں بن پارہا۔فہد مصطفی کے ساتھ شیئر کی گئی ایک تصویر میں انہوں نے لکھا کہ ‘کون کہتا ہے سانولی رنگت اچھی نہیں لگتی، میں اپنے آپ کو مکمل طور پر قبول کرتی ہوں اور آپ بھی خود کو ویسا ہی قبول کریں جیسے آپ ہیں۔