اداکارفیصل رحمان کی ٹی وی اسکرین پر واپسی
پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری میں اپنےمنفرد اندازسےناظرین کےدل جیتے۔ فیصل رحمان کا شماران اداکاروں میں ہوتا ہے

کراچی(شوبزڈیسک) پاکستانی اداکارفیصل رحمان کا شمارایسے لیجنڈری اداکاروں کی فہرست میں ہوتا ہےجنہوں نے پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری میں اپنےمنفرد اندازسےناظرین کےدل جیتے۔ فیصل رحمان کا شماران اداکاروں میں ہوتا ہے جنہوں نے پاکستان کی ڈرامہ انڈسٹری کو اپنےمنفرد کام سےسنوارا۔ وہ نہ صرف اپنی اداکاری کی وجہ سےجانےجاتےہیں بلکہ ان کی شائستہ اورپیشہ ورانہ شخصیت نےانہیں انڈسٹری کےاندراورباہرعزت دی ہے۔ فیصل رحمان 10 ستمبر 1966 کو لاہور، پاکستان میں پیدا ہوئے۔ فیصل نےاپنی ثانوی تعلیم سینٹ انتھونی ہائی اسکول، لاہور سےحاصل کی۔
ان کا تعلق ایک فنکارانہ گھرانےسےہےجس میں فنون لطیفہ اوراداکاری کی روایت موجود رہی ہے۔ ان کےبڑے بھائی بھی فلم انڈسٹری کا حصہ تھے۔ بتایا جاتا ہےکہ فیصل رحمان کے آباؤ اجداد کا تعلق افغانستان سے ہے، جن کی جڑیں کابل کے محمد زئی قبیلے سے ملتی ہیں، ان کے آباؤ اجداد 1905 میں برطانوی راج کے دوران بھارت منتقل ہوئے۔ ان کے والد مسعود الرحمان ایک سینماٹوگرافر تھے اور وہ معروف بالی وڈ اداکار رحمان کے چھوٹے بھائی تھے، جبکہ ان کے بھائی فصیح الرحمان ایک کلاسیکی رقاص ہیں۔
فیصل کی اداکاری کا انداز دوسرے اداکاروں سے مختلف ہے۔ ان کے چہرے کے تاثرات اور مکالموں کی ادائیگی قدرتی ہوتی ہے، جو ان کے کرداروں کو حقیقت کے قریب تر لے آتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان کی اداکاری نہایت دلکش اور اثر انگیز ہے۔ فیصل رحمان نے اپنی شاندار کارکردگی کی بدولت کئی ایوارڈز جیتے۔ ان کی بہترین اداکاری کے اعتراف میں انہیں پی ٹی وی ایوارڈز اور دیگر مختلف اعزازات سے نوازا گیا ہے۔ ان کا کیریئر ایوارڈز کی لمبی فہرست اور ناظرین کی محبت کا ثبوت ہے۔
فیصل رحمان کی ذاتی زندگی ہمیشہ سے میڈیا کی نظر سے دور رہی ہے۔ وہ اپنی نجی زندگی کو سادہ رکھتے ہیں اور زیادہ تر وقت اپنے فن اور پیشہ ورانہ کام میں گزارتے ہیں۔ فیصل کو موسیقی، کتابوں، اور فوٹوگرافی کا شوق بھی ہے، جو ان کی شخصیت کو مزید دلکش بناتا ہے۔ فیصل رحمان ڈرامہ سیریل ’فرار‘ میں ایک اہم اور یادگار کردار نبھارہے ہیں، اس ڈرامے میں فیصل نے ایک مضبوط اور پیچیدہ کردار کو بخوبی پیش کیا۔
فرار میں ان کی اداکاری کی خاص بات ان کے چہرے کے تاثرات اور مکالموں کی فطری ادائیگی ہے، جو ناظرین کو ان کے کردار سے جڑے رہنے پر مجبور کرتی ہے۔ فیصل رحمان نے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ وہ مشکل اور گہرے کرداروں کو کس قدر خوبی سے نبھا سکتے ہیں۔ فیصل رحمان نے 14 سال کی عمر میں نذرالاسلام کی 1980 کی فلم ’نہیں ابھی نہیں’ میں اپنا پہلا کردار ادا کیا، جس میں مشہور فلمی اداکارہ شبنم بھی شامل تھیں۔
وہ پاکستان میں 2009 میں قائم کی گئی ایک تنظیم دی ایکٹرز کلیکٹو (ACT) کے بانی اراکین میں سے ایک ہیں۔ اس تنظیم میں فلم، تھیٹر اور ٹیلی ویژن کے اداکار شامل ہیں اور اس کا مرکز لاہور میں ہے۔ فلمی کیریئر کے بعد فیصل نے ٹیلی ویژن کی طرف رخ کیا اور یہ ان کے کیریئر کا اہم موڑ ثابت ہوا۔ ٹی وی کی دنیا میں فیصل رحمان نے اپنی جگہ بنانے کے لیے سخت محنت کی۔ ان کے بہترین ڈراموں میں گمراہ، آتش، کہاں ہو تم، زرد موسم، بدتمیز ، کیمسٹری، وصل، دیوانگی، ملال، خاموشیاں و دیگر شامل ہیں۔