پاکستان کے لئے اعزاز۔نوجوان فلم میکر مہروز امین کو ماسکو فلم فیسٹیول میں شرکت کی دعوت

روسی وزارت ثقافت اور مشہور آرٹ انسٹیٹیوٹ کے اشتراک سے نوجوان فلم میکرز کو اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے لئے شارٹ فلم فیسٹیول ماسکو میں جاری ہے جس میں دس ممالک کے نوجوان فلم میکرز کو مدعو کیا گیا ہے۔پاکستان سے یہ اعزاز نوجوان فلم میکر مہروز امین کو حاصل ہوا ہے۔مہروز امین اس سے پہلے "کلاشنکوف” اور How To Kill Hunger جیسی کئی ایوارڈ یافتہ فلمیں بنا چکے ہیں۔
روس میں جاری شارٹ فلم فیسٹیول کے لئے انہوں نے We met between life and autumn 🍂 کے عنوان سے فلم بنائی ہے جس کی نمائش سات نومبر کو ماسکو سینما میں ہوگی۔اس فیسٹیول کا مقصد مختلف خیالات رکھنے والے افراد کے درمیان ثقافتی خیالات کا تبادلہ اور تجربات کا عملی اظہار ہے۔

فیسٹیول کے لئے بنائی گئی مہروز امین کی فلم انسانی احساسات، جدوجہد اور تغیر پذیر اقدار کے درمیان تعلق کو علامتی انداز میں پیش کرتی ہے۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ مہروز امین پاکستان کے معروف ڈائریکٹر امین اقبال کے صاحبزادے ہیں اور اپنے فنی سفر میں پہلے ہی کئی ایوارڈ یافتہ فلمیں بنا چکے ہیں، جن میں “کلاشنکوف” اور “How To Kill Hunger” قابلِ ذکر ہیں۔
اس میلے میں پاکستان کے علاوہ ترکی، قازقستان، بیلاروس، آرمینیا، اور ازبکستان کے فلم میکرز بھی شریک ہیں۔ تمام شرکاء معروف روسی فلم سازوں ولادیمیر کھوتینینکو، ولادیمیر الینکوف، نکولائی فلوٹسکی، یوری بیلنکی اور میکسم سمرنوف-آرتیمیوف کی رہنمائی میں اپنی مختصر فلمیں تیار کر رہے ہیں۔
فلموں کی تیاری کے سلسلے میں ہونے والے سیشن کے پہلے مرحلے میں شرکاء نے ماسکو کے ثقافت ماحول بارے گفتگو کی ماسٹر کلاسز میں حصہ لیا اور اپنے اسکرپٹس کو بہتر بنا کر فلم بندی کا آغاز کیا۔
شارٹ فلم فیسٹیول کا مرکزی خیال ہے

“حقیقی عالمی اقدار اور مغربی ثقافتوں کے مسلط کردہ معیار کے درمیان جدید انسان کی اندرونی کشمکش”
یہ بین الاقوامی فلم سیشن (Creations Unite) کے عنوان سے 20 اکتوبر سے 7 نومبر 2025 تک N.S. میخالکوف اکیڈمی آف سنیماٹوگرافک اینڈ تھیٹر آرٹس میں جاری ہے، جس میں دس ممالک کے نوجوان ڈائریکٹر حصہ لے رہے ہیں جن میں انڈونیشیا، کیوبا، پاکستان، ترکی، قازقستان، بیلاروس، آرمینیا اور ازبکستان قابل ذکر ہیں
اس سلسلے میں مہروز امین نے کہا کہ وہ اس موقع کو پاکستانی سینما کے لیے ایک مثبت قدم سمجھتے ہیں۔
“میرا مقصد اپنی فلم کے ذریعے انسانی احساسات کو عالمی زبان میں بیان کرنا ہے کیونکہ جذبات کی کوئی سرحد نہیں ہوتی۔”فیسٹیول میں اپنے ملک کی نمائندگی میرے لئے بہت بڑا اعزاز ہے



