سوشل ایشوز

بنوری ٹائون مدرسے نے ٹک ٹاک کے متعلق کیا فتویٰ جاری کیا؟ اہم خبر آگئی

کراچی کے بنوری ٹاؤن مدرسے نے فتویٰ جاری کرتے ہوئے ٹک ٹاک کو حرام قرار دیتے ہوئے اس کو ناجائز تفریح بھی قرار دے دیا ہے

کراچی (کھوج نیوز) جامعہ علوم اسلامیہ بنوری ٹاؤن کے فتوی میں کہا گیا کہ ،، ٹک ٹاک ناجائز تفریح ہے،، پیسے بنانے کے لیے غلط ویڈیوز بنائی جاتی ہیں،ٹک ٹاک فحاشی اور عریانی پھیلانے کا ذریعہ ہے ۔

تفصیلات کے مطابق جاری کیے گئے فتوے میں کہا گیا ہے کہ ٹک ٹاک (Tik Tok ) سے متعلق جو معلومات دست یاب ہوئی ہیں، ان سے یہ معلوم ہوا ہے کہ ٹک ٹاک (Tik Tok ) دورِ حاضر میں بڑھتا ہوا سوشل میڈیا کا ایک انتہائی خطرناک فتنہ ہے۔ اس ایپ کا شرعی نقطہ نظر سے استعمال قطعا حرام اور ناجائز ہے، اس کے چند مفاسد درج ذیل ہیں: اس میں جان دار کی تصویر سازی اور ویڈیو سازی ہوتی ہے، جو شرعا حرام ہے۔اس میں عورتیں انتہائی بے ہودہ ویڈیو بناکر پھیلاتی ہیں۔نامحرم کو دیکھنے کا گناہ۔میوزک اور گانے کا عام استعمال ہے۔مرد وزن ناچ گانے پر مشتمل ویڈیو بناتے ہیں۔فحاشی اور عریانی پھیلانے کا ذریعہ ہے۔وقت کا ضیاع ہے، اور لہو لعب ہے۔علما اور مذہب کے مذاق اور استہزا پر مشتمل ویڈیو اس میں موجود ہیں۔ بلکہ ہر چیز کا مذاق اور استہزا کیا جاتا ہے۔ نوجوان بلکہ بوڑھے بھی پیسے کمانے کے چکر میں طرح طرح کی ایسی حرکتیں کرتے ہیں جنہیں کوئی سلیم الطبع شخص گوارا تک نہ کرے۔

یہ سب شرعا ناجائز امور ہیں، لہذا کسی بھی مقصد کے لیے اس ایپلی کیشن کا استعمال جائز نہیں ہے، اور اس ایپ کے ذریعے پیسے کمانا بھی ناجائز اور حرام ہے۔ مسلمانوں کے اندر فحاشی ، عریانی، بد تہذیبی پھیلانے، اور انہیں اپنے دین سے دوری کے لیے اغیار اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرتے ہیں، مسلمانوں کو ان فتنوں کو سمجھنا چاہیے، اور اس ایپلی کیشن کا مکمل بائیکاٹ کرنا چاہیے، اس کی کسی بھی ویڈیو کو آگے شئیر کرنے سے مکمل اجتناب کرنا لازم ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button