سوشل ایشوز

رجسٹری برانچ داتا گنج بخش ٹائون میں پرائیویٹ افراد کی بھرمار، رشوت کے بغیر سائلین دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور

رجسٹری برانچ داتا گنج بخش ٹائون کے کمپیوٹر آپریٹر ارسلان 'عمر اور ڈیٹا انٹری آپریٹر نعمان سائلین سے بے دریغ رشوت مانگتے ہیں جبکہ سب رجسٹرار اور رجسٹری محرر ان کے سرپرست ہیں

لاہور(راشد سعید سے) صوبائی دارالحکومت میں قائم رجسٹریشن برانچوں میں کرپشن کا طوفان تھم نہ سکا، پرائیویٹ افراد کی تعیناتی، افسران کی چاندی، سائلین کی خواری، داد رسی کیلئے دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہو گئے۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کی جانب سے کرپشن کو روکنے کے لئے آن لائن سسٹم بھی صوبائی دارالحکومت میں قائم رجسٹریشن برانچوں میں کرپشن کے طوفان کو نہ روک سکا’ لاہور کی رجسٹریشن برانچوں میں پرائیویٹ افراد کی تعیناتی سائلین کے لئے در د سر بن چکی ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ لاہور کی تمار رجسٹریشن برانچوں میں داتا گنج بخش ٹائون کی رجسٹریشن برانچ نے کرپشن کے تمام ریکارڈ توڑتے ہوئے سب کو پیچھے چھوڑ دیا ہے ‘ سب رجسٹرار احسان الٰہی اور رجسٹری محرر نعیم عرف چٹا نے اپنی برانچ میں پرائیویٹ افراد کی تعیناتی کے ساتھ ساتھ اپنے ملازمین کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے کہ جو بھی فرد رجسٹری کے لئے اس کا کام رشوت لیے بغیر نہیں کرنا ۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ رجسٹری کروانے کے لئے آنے والے سائلین سے رجسٹری برانچ میں تعینات ملازمین دھڑلے سے رشوت مانگتے ہیں اور رشوت نہ دینے پر سائلین کو پریشان کرنے کے ساتھ ساتھ بدتمیزی بھی کرتے ہیں۔ ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ رجسٹری برانچ داتا گنج بخش ٹائون کے کمپیوٹر آپریٹر ارسلان ‘عمر اور ڈیٹا انٹری آپریٹر نعمان کا طریقہ واردات بہت انوکھا ہے ، ڈیٹا انٹری آپریٹر نعمان سائلین کے بیان کروانے کے لئے 10ہزار سے 5ہزار جبکہ پاس کاغذات کا پرنٹ نکلوانے کے لئے عمر نامی لڑکا سائلین سے 5ہزار روپے تک رشوت کا تقاضا کرتا ہے جبکہ کمپیوٹر آپریٹر ارسلان سب رجسٹرار احسان الٰہی کے کمرے میں بیٹھ کر کام کرتا ہے جبکہ گورنمنٹ کی طرف سے جاری نوٹیفکیشن میں یہ بات واضح کہی گئی ہے کہ سب رجسٹرار کے کمرے میں کسی بھی کمپیوٹر آپریٹر اور بیٹھ کر کام کرنے کی اجازت نہیں ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button