مہنگائی میں کمی ہوئی؟ یا اضافہ؟ رپورٹ سامنے آگئی
مارچ 2025ء میں مہنگائی کی شرح 0.7 فیصد رہی، جو گزشتہ ماہ 1.5 فیصد تھی'مارچ 2024ء میں یہ شرح 20.7 فیصد تھی، یعنی گزشتہ سال کی نسبت مہنگائی میں نمایاں کمی آئی ہے

کراچی (کھوج نیوز) پاکستان میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوا یا کمی آئی؟ اس حوالے سے پاکستان بیورو آف شماریات کی رپورٹ سامنے آگئی ہے جس نے حکومتی کارکردگی کا پول کھول دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان بیورو آف شماریات نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ مارچ 2025ء میں مہنگائی کی شرح 0.7 فیصد رہی، جو گزشتہ ماہ 1.5 فیصد تھی۔ ایک سال پہلے یعنی مارچ 2024ء میں یہ شرح 20.7 فیصد تھی، یعنی گزشتہ سال کی نسبت مہنگائی میں نمایاں کمی آئی ہے۔ شہری علاقوں میں مہنگائی 1.2 فیصد تک محدود رہی، جو فروری میں 1.8 فیصد تھی جب کہ دیہی علاقوں میں مہنگائی کی شرح جوں کی توں یعنی صفر فیصد رہی۔ مہنگائی میں یہ کمی عوام کے لیے خوش آئند ہے۔ مہنگائی میں مسلسل کمی پالیسی سازوں کے لیے خوش آئند ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو معیشت کی بحالی اور قیمتوں میں استحکام کے درمیان توازن برقرار رکھنا ہوگا۔ پچھلے ماہ ہونے والے اجلاس میں اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں کمی نہ کرنیکا فیصلہ کیا اور اسے 12 فیصد پر برقرار رکھاتاکہ معیشت کو استحکام دیا جاسکے۔
کنزیومر پرائس انڈیکس میں خوراک کا حصہ سب سے زیادہ (34.6فیصد) ہے، جو اب بھی تشویش کا باعث ہے۔ مارچ 2024 میں فوڈ انڈیکس 278.3 ریکارڈ کیا گیا جو سالانہ بنیادوں پر 5.1 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے۔ ماہانہ بنیادوں پر چند اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جن میں ٹماٹر 36 فیصد ، تازہ پھل 19 فیصد اور انڈے 15فیصد مہنگے ہوئے۔ اسی طرح کچھ اشیا سستی ہوئیں، جیسے کہ پیاز 15فیصد، چائے 8 فیصد اور آلو 7 فیصد سستے ہوئے۔ دیگر میں رہائش کے اخراجات میں 2.2 فیصد اضافہ ہوا اور ٹرانسپورٹ کے اخراجات میں 1.2 فیصد کمی ہوئی جب کہ لباس، تعلیم اور صحت کی سہولتوں کے اخراجات میں 11 سے 14 فیصد اضافہ ہوا۔