کھیل

ہراسانی کیس، مودی کی سرپرستی، بھارتی ریسلنگ فیڈریشن کے سربراہ کی بدتمیزی

بھارتی ریسلنگ فیڈریشن کے سربراہ کی ہٹ دھرمی، مستعفی ہونے سے انکار'مستعفی ہونے کا مطلب احتجاج کرنے والوں کے الزامات کو تسلیم کرنا ہے، برج بھشن شرن

نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک، آن لائن)لڑکیوں پر ہراسانی کے سنگین الزامات کے باوجود بھارت کی ہندو انتہا پسند حکمران جماعت بی جے پی کے رکن اسمبلی اور بھارتی ریسلنگ فیڈریشن کے سربراہ برج بھشن شرن سنگھ نے دھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے احتجاجی ریسلرز کے مطالبے پر مستعفی ہونے سے صاف انکار کر دیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت کے کئی ریسلرز ریسلنگ فیڈریشن کے چیف کے خلاف گزشتہ کئی روز سے دھرنا دیے ہوئے ہیں اور بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس کی مرکزی رہنما سونیا گاندھی نے بھی احتجاجی ریسلرز کے دھرنے میں شرکت کر کے پولیس سے ایف آئی آر دکھانے کا مطالبہ کیا تھا جبکہ گزشتہ روز بھارت کی سابق ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا نے بھی احتجاجی ریسلرز کے حق میں آواز اٹھائی تھی۔احتجاج اور بڑے پیمانے پر مستعفی ہونے کے مطالبے کے باوجود برج بھشن شرن سنگھ ریاست اتر پردیش میں اپنے حلقے پہنچے تو بی جے پی کے کارکنوں کی جانب سے ان پر پھول نچھاور کیے گئے اور ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔

اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بھارتی ریسلنگ فیڈریشن کے سربراہ کا کہنا تھا میرے لیے مستعفی ہونا کوئی بڑی بات نہیں ہے لیکن مستعفی ہونے کا مطلب احتجاج کرنے والوں کے الزامات کو تسلیم کرنا ہے، میں نے کوئی جرم نہیں کیا اس لیے میں ان کے مطالبے پر کسی صورت مستعفی نہیں ہوں گا۔اپنے خلاف ایف آئی آر کے حوالے سے برج بھشن شرن کا کہنا تھا مجھے ابھی تک ایف آئی آر کی کاپی نہیں ملی، جب ایف آئی آر کی کاپی ملے گی تو پھر اس پر کوئی بات کروں گا، بھارتی عدلیہ کے فیصلے سے مطمئن ہوں، دلی پولیس میرے خلاف لگائے گئے الزامات کی تحقیقات کرے گی اور میں مکمل تعاون کروں گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button