ڈوپ ٹیسٹ ،بھارتی کھلاڑیوں کا پہلا نمبر، آئی سی سی کی خاموشی سوالیہ نشان
گز شتہ دس سالوں میں بھارت میں سب سے زیادہ ڈوپ ٹیسٹ مثبت آئے،اس حوالے سے بھارت دنیا کا دوسرا بد ترین ملک ہے

نئی دہلی(سپورٹس ڈیسک ) آپ نے اکثر یہ سنا ہو گا کہ ڈوپ ٹیسٹ کیا ہوتا ہے ؟ڈ وپ ٹیسٹ میں ایک شخص سے خون یا پیشاب کے نمونے حاصل کرکے یہ پتہ چلایا جاتا ہے کہ اس نے منشیات یا غیر قانونی ادویات کا استعمال تو نہیں کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق بھارت میں ڈوپ ٹیسٹ پاز یٹو کی تعدا د سب سے زیادہ ہے۔بھارت میں دس سالوں میں 3 ہزار 865 کھلاڑیوں کے ڈوپ ٹیسٹ ہوئے تھے جن میں سے 125 کھلاڑیوں کے ڈوپ ٹیسٹ پازیٹو آئے۔
بھارت وہ واحد ملک ہے جس کے 100 سے زائد ڈوپ ٹیسٹ پازیٹو آئے ہیں۔ اس کے علاوہ بھارت 10 سال میں ڈوپ ٹیسٹ مثبت آنے کے حوالے سے دوسرا بدترین ملک ہے۔
اس حوالے سے بھارت کے جیولین نیرج چوپڑا نے بھارت میں ڈوپنگ سب سے بڑا مسئلہ قرار دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ میں ایتھلیٹس کو بتانا چاہوں گا کہ اگر دماغ میں ڈوپنگ آ جائے تو آپ مقابلہ نہیں کر سکتے، ایتھلیٹس سمجھتے ہیں کہ ڈوپنگ سے وہ اچھا پرفارم کریں گے تو یہ سچ نہیں ہے۔نیرج چوپڑا کا کہنا ہے کہ سخت محنت، خود پر یقین اور اچھی رہنمائی سے ہی کامیابی ملتی ہے ۔ انھوں نے کہا کہ کوچز سے میری درخواست ہے کہ وہ ایتھلیٹس کو بتائیں کہ انہیں ڈوپنگ سے مدد نہیں ملے گی۔