ٹیکنالوجی

اپیل کمپنی نے اپنے 2ہزار ملازمین کو بیروز گار کر دیا

الیکٹرک گاڑی تیار کرنے کے پراجیکٹ پر کام بتدریج ختم کیا جائے گا اور اس کی تیاری میں مصروف افراد کو آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ڈویژن میں منتقل کیا جائے گا

برطانیہ(مانیٹرنگ ڈیسک) ایپل کی جانب سے لگ بھگ ایک دہائی سے الیکٹرک گاڑی کی تیاری پر کام کیا جا رہا تھا مگر اب اس منصوبے کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا جس کے بعد 2ہزار کے قریب ملازمین بیروز گار ہو گئے ہیں۔

انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق بلومبرگ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کمپنی نے اس فیصلے کا اعلان 27 فروری کو اندرونی طور پر کیا جس نے منصوبے پر کام کرنے والے 2 ہزار افراد کو حیران کر دیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملازمین کو اس فیصلے سے چیف آپریٹنگ آفیسر جیف ولیمز اور منصوبے کے سربراہ کیون لِنچ نے آگاہ کیا۔ دونوں کی جانب سے ملازمین کو بتایا گیا کہ پراجیکٹ پر کام بتدریج ختم کیا جائے گا اور اس کی تیاری میں مصروف افراد کو آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ڈویژن میں منتقل کیا جائے گا۔ کمپنی کی جانب سے اب اے آئی منصوبوں پر زیادہ توجہ مرکوز کی جائے گی۔

ایپل کی جانب سے منصوبے پر کام روکے جانے کی رپورٹ پر کمپنی کے شیئرز کی قیمت میں ایک فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔ اس منصوبے کو پراجیکٹ ٹائٹن کا نام دیا گیا تھا اور اس پر کام کا آغاز 2014 میں ہوا تھا۔ اس منصوبے کے تحت ایسی الیکٹرک گاڑی تیار کی جانی تھی جو خود ڈرائیونگ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہو مگر آغاز سے ہی منصوبے کو مشکلات کا سامنا ہوا اور اس میں متعدد بار تبدیلیاں کی گئیں۔ اس منصوبے پر کروڑوں ڈالرز خرچ کیے گئے تھے مگر کمپنی کے عہدیداران کو خدشہ تھا کہ گاڑی مارکیٹ میں کامیاب نہیں ہو سکے گی کیونکہ حالیہ مہینوں میں الیکٹرک گاڑیوں کی طلب میں کمی دیکھنے میں آئی تھی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button