ٹیکنالوجی

چین میں ڈائنور سار قدموں کے نشانات، سائنسدانوں کی تصدیق

چین کے ایک ریستوران میں پائے جانے والے فوسلائزڈ پیروں کے نشانات لمبی گردن والے ڈائنوسار نے چھوڑے تھے جو تقریباً 10 کروڑ سال پہلے زمین پر رہتے تھے

بیجنگ(مانیٹرنگ ڈیسک، انٹرنیوز)عالمی سائنسدانوں نے تصدیق کی ہے کہ چین کے جنوب مغربی علاقے کے ایک ریستوران میں پائے جانے والے فوسلائزڈ پیروں کے نشانات لمبی گردن والے ڈائنوسار نے چھوڑے تھے جو تقریباً 10 کروڑ سال پہلے زمین پر رہتے تھے۔

یہ حیران کن دریافت پچھلے سال ریسٹورنٹ میں کھانے کیلئے آنے والے ایک چینی گاہک نے کی تھی جو جلد ہی غیر معمولی جگہ کی وجہ سے پوری دنیا میں سرخیوں میں آگئی تھی۔ اب ماہرین حیاتیات کی ایک بین الاقوامی ٹیم نے ان ”ریستورانوں میں نشانات” کا تجزیہ کرنے کے لیے 3D سکینر استعمال کرنے کے بعد، کریٹاسیئس ریسرچ جریدے کے تازہ ترین ایڈیشن میں اپنے نتائج شائع کیے ہیں۔ انہوں نے تصدیق کی کہ 50 سینٹی میٹر سے لے کر 60 سینٹی میٹر تک کے نشانات ممکنہ طور پر آٹھ میٹر سے 10 میٹر لمبے ڈائنوسار کے ہیں۔ چھوٹے سروں، لمبی گردنوں اور دموں کے ساتھ، سوروپوڈس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ سب سے بڑے جانور ہیں جو کبھی زمین پر رہتے تھے۔ تاہم، تحقیق کے مطابق، اس ہیبت ناک مخلوق کی چھوٹے قدموں کے ساتھ رفتار 2 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی۔

10 جولائی، 2022 کو، جنوب مغربی چین کے صوبہ سیچوان کے شہر لیشان کے ایک ریستوران میں اوو ہونگ ٹاؤ نامی سرپرست نے صحن میں زمین پر کچھ خاص ڈینٹ دیکھے۔ حیاتیات میں بڑی دلچسپی رکھتے ہوئے، اس نے قیاس کیا کہ یہ نشانات غالباً ڈایئنوسار کے قدموں کے نشانات تھے اور انہوں نے چائنا یونیورسٹی آف جیو سائنسز کے ایسوسی ایٹ پروفیسر اور ایک مشہور ڈائنوسار ماہر زنگ لیڈا سے رابطہ کیا۔ یہ نشانات 1950 کی دہائی میں دیکھے گئے تھے، لیکن اس وقت مکان کے مالکان نے زمین کو ہموار کرنے کے لیے انہیں ڈھانپ دیا تھا۔ نئے مالکان نے تین سال پہلے اسے کھانے کے کمرے میں تبدیل کر دیا تھا، اور نشانات ایک بار پھر واضح ہو گئے تھے۔ لیکن مالکان نے اسے کوئی توجہ نہیں دی تھی۔

جاپان ،ورلڈ ایکسپو 2025 کے مقام کی تعمیر کا افتتاح ہوگیا

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button