زمین کب ختم ہوگی؟ ناسا اور جاپانی سائنسدانوں کی چونکا دینے والی پیش گوئی
زمین پر زندگی آئندہ 1 ارب سال کے بعد باقی نہیں رہے گی۔ اس کی وجہ زمین پر پیدا ہونے والے انتہائی سخت حالات ہوں گے، جن میں زندگی کا وجود برقرار رکھنا ناممکن ہو جائے گا

نیویارک(کھوج نیوز)کوئی شک نہیں کہ ہم انسان قدرتی وسائل کا غلط استعمال کر کے اپنی خوبصورت زمین کو تباہی کے دہانے پر لا چکے ہیں۔ گلوبل وارمنگ، موسمیاتی تبدیلیاں اور دیگر قدرتی آفات اس بات کا ثبوت ہیں کہ زمین مسلسل دباؤ کا شکار ہے۔ اب سائنسدانوں نے بھی زمین کے خاتمے کے متعلق حیران کن پیش گوئیاں کرنا شروع کر دی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، ناسا کے سائنسدانوں نے جاپان کی توہو یونیورسٹی کے ماہرین کے ساتھ مل کر ایک تحقیق کی، جس میں سپر کمپیوٹرز اور جدید ریاضیاتی ماڈلز کی مدد سے زمین کی آخری تاریخ کا اندازہ لگایا گیا۔ ان کے مطابق، زمین پر زندگی آئندہ 1 ارب سال کے بعد باقی نہیں رہے گی۔ اس کی وجہ زمین پر پیدا ہونے والے انتہائی سخت حالات ہوں گے، جن میں زندگی کا وجود برقرار رکھنا ناممکن ہو جائے گا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ زمین پر زندگی کا خاتمہ سورج کی وجہ سے ہوگا۔ جیسے جیسے سورج کی توانائی بڑھے گی، ویسے ویسے زمین سمیت دیگر قریبی سیارے اس کی لپیٹ میں آ جائیں گے۔ سائنسدانوں نے اندازہ لگایا ہے کہ آئندہ 999,999,996 سال تک زمین پر حالات زندگی کے لیے سخت ہوتے جائیں گے اور سال 1,000,002,021تک زمین پر زندگی مکمل طور پر ختم ہو جائے گی۔
جیسے جیسے سورج کا حلقہ بڑھے گا، زمین کا درجہ حرارت بھی تیزی سے بڑھتا جائے گا۔ اس کے باعث زمین کی فضا متاثر ہوگی اور آکسیجن کی مقدار میں بھی کمی آئے گی۔ سورج کی جانب سے آنے والے شمسی طوفان بھی ماحول میں بڑی تبدیلیوں کا سبب بن رہے ہیں، جو زمین پر زندگی کو مزید خطرے میں ڈال رہے ہیں۔
سائنسدانوں کے مطابق انسانوں کی سرگرمیوں کے باعث ماحول میں تیزی سے تبدیلی آ رہی ہے، لیکن اگر ٹیکنالوجی کا درست استعمال کیا جائے تو ان تبدیلیوں پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ مصنوعی ماحول یا نئی زندگی کے ذرائع تلاش کر کے انسانوں کو بچایا جا سکتا ہے۔ مریخ یا دیگر سیاروں پر زندگی کی تلاش بھی اسی کوشش کا حصہ ہے، لیکن اس حوالے سے فی الحال کچھ بھی یقینی نہیں ہے۔