چیف جسٹس ایک ناکام چیف جسٹس کے طور پر ریٹائر ہو رہے ہیں’ سہیل وڑائچ
آڈیو لیکس، ارشد شریف قتل اور پریکٹس اینڈ پروسیجر سمیت دیگر اہم کیسز ہیں جن کے چیف جسٹس عمر عطاء بندیال فیصلے نہیں کرسکے: سہیل وڑائچ

لاہور(کھوج نیوز) سینئر صحافی و تجزیہ کار سہیل وڑائچ کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطاء بندیال ایک ناکام چیف جسٹس کے طور پر ریٹائر ہو رہے ہیں وہ اپنی ریٹائرمنٹ سے قبل کئی اہم مقدمات کے فیصلے نہ کر سکے۔
تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی سہیل وڑائچ کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس عمر عطاء بندیال ایک ناکام چیف جسٹس کے طور پر ریٹائر ہو رہے ہیں وہ اپنی ریٹائرمنٹ سے قبل کئی اہم مقدمات کے فیصلے نہیں کر سکے۔ چیف جسٹس عمر عطاء بندیال جن اہم مقدمات کے فیصلے نہ کر سکے ان میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف درخواستوں پر ازسرنو بینچ تشکیل دیا جائے گا، فوجی عدالتوں سے متعلق کیس میں بینچ کے رکن جسٹس یحیی آفریدی بیرون ملک ہیں، جسٹس یحیی آفریدی کی واپسی 15 ستمبر کو ہوگی جو کہ موجودہ چیف جسٹس کا آخری دن ہے۔ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کیس پر بھی از سر نو سماعت ہونے کا قوی امکان ہے، پریکٹس اینڈ پروسیجر کیس میں حکم امتناع کے بعد کوئی باضابطہ سماعت نہیں ہوسکی۔ آڈیو لیکس کمیشن کیخلاف درخواستوں پر بھی سماعت ازسر نو ہونے کا امکان ہے جبکہ ارشد شریف قتل از خود نوٹس بھی دو ماہ سے سماعت کیلئے نہ مقرر ہوسکا نہ تحقیقات مکمل ہوئیں۔ آڈیو لیکس، ارشد شریف قتل اور پریکٹس اینڈ پروسیجر کیسز سننے والے ججز آئندہ ہفتے اسلام آباد میں ہی موجود ہوں گے، ججز کی موجودگی کے باوجود تاحال تینوں مقدمات آئندہ ہفتے سماعت کیلئے مقرر نہ ہوسکے۔ علاوہ ازیں قاسم سوری رولنگ سوموٹو، آرٹیکل 63 اے کی تشریح پر نظرثانی درخواستوں پر بھی ازسرنو بینچز تشکیل دیے جانے کا امکان ہے۔
سہیل وڑائچ کا مزید کہنا تھا کہ وہ اہم کیسز ہیں جن میں چیف جسٹس عمر عطاء بندیال کو فیصلے کرنے چاہیے تھے لیکن وہ ناکام رہے میری رائے کے مطابق یہ پہلے ناکام چیف جسٹس ہیں جو اہم کیسز کے فیصلے نہیں کرسکے۔