پاکستان

نگران وفاقی وزراء کی تقرری،الیکشن کمیشن کا وزیراعظم کو 440 وولٹ کا جھٹکا

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کو ہدایت کی ہے کہ نگراں کابینہ اراکین کے تقرر میں سیاسی وابستگی رکھنےوالےافراد کے انتخاب سےاجتناب کیا جائے

اسلام آباد(کھوج نیوز)نگران وفاقی وزراء کی تقرری،الیکشن کمیشن کا وزیراعظم کو 440 وولٹ کا جھٹکا،رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کو ہدایت کی ہے کہ نگراں کابینہ اراکین کے تقرر میں سیاسی وابستگی رکھنےوالےافراد کے انتخاب سےاجتناب کیا جائے اورسینیئر سول سرونٹس کی اہم عہدوں پر تقرری میں غیرجانبداری کو قائم رکھا جائے۔

خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ نگراں حکومت کو سابقہ حکومت کا تسلسل قرار دینےکا تاثر عام ہو چکا ہے۔ ایک سیاسی جماعت کی جانب سے پریس کانفرنس کے دوران اس کی نشاندہی بھی کی گئی ہے، اور الزام لگایا گیا ہے کہ نگران حکومت سابقہ حکومت کی وراثت لے کر چل رہی ہے۔

الیکشن کمیشن اس سے قبل سیاسی وابستگیاں رکھنے والی خیبرپختونخوا کی نگراں کابینہ کو فارغ کر چکا ہے اور اب وزیراعظم کو لکھے گئے خط سے ظاہر ہوتا ہے کہ الیکشن کمیشن سیاسی جماعتوں سے وابستگی رکھنے والے نگراں وزرا کو بھی فارغ کر سکتا ہے۔ اس تناظر میں وی نیوز نے تحقیق کی کہ ایسے کون سے وفاقی وزراء ہیں جن کا کسی سیاسی جماعت سے تعلق ہے یا کسی بھی طرح وابستگی ہے؟

وزارت داخلہ، انسداد منشیات اور اورسیز پاکستانیوں کی وزارتوں کا قلمدان رکھنے والے سرفراز بگٹی کا تعلق بلوچستان عوامی پارٹی سے ہے اور اس پارٹی کے سینیٹر ہیں۔ اس سے قبل وہ 2013 سے 2018 تک بلوچستان کابینہ میں بھی بطور وزیر فرائض سر انجام دے چکے ہیں۔ باپ پارٹی سے قبل سرفراز بگٹی کا تعلق پاکستان مسلم لیگ ن سے بھی رہ چکا ہے۔

انفارمیشن ٹیکنالوجی اور سائنس و ٹیکنالوجی کی وزارتوں کا قلمدان رکھنے والے عمر سیف پنجاب میں 2008 سے 2013 تک، مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں کابینہ کا حصہ رہ چکے ہیں، جبکہ سال 2011 میں عمر سیف کو وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے چیئرمین پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کا سربراہ مقرر کیا تھا، پنجاب کابینہ کا حصہ رہنے پر عمر سیف کو مسلم لیگ ن کے قریب سمجھا جاتا ہے۔

رواں ہفتےنگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نےسابق بیوروکریٹ فواد حسن فواد کو وفاقی وزیرمقررکیا ہے۔ فواد حسن فواد پاکستان مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں 2 وزرائے اعظم نواز شریف اور پھر شاہد خاقان عباسی کے نومبر 2015 سے جون 2018 تک پرنسپل سیکرٹری رہ چکے ہیں، اس کے علاوہ پی ٹی آئی دور حکومت میں نیب کیسز کا بھی سامنا کر چکے ہیں۔ فواد حسن فواد کو مسلم لیگ ن کی قیادت کے انتہائی قریب تصور کیا جاتا ہے۔

وزارت اطلاعات و نشریات کا قلمدان رکھنے والے سینئر صحافی مرتضیٰ سولنگی کا براہ راست تو کسی سیاسی جماعت کے ساتھ تعلق نہیں ہے تاہم پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں ڈائریکٹر جنرل ریڈیو پاکستان کی تقرری پر مرتضیٰ سولنگی کو پیپلز پارٹی کے قریب سمجھا جاتا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button