جاوید چوہدری کا عمران خان کو اسٹیبلشمنٹ کا پیغام ، پی ٹی آئی گھٹنے ٹیکنے کیلئے تیار
پی ٹی آئی کے ایم این ایز کی طرف سے آرمی چیف کو خط لکھنے کا فیصلہ کہ اگر کسی سے کوئی کمی کوتاہی ہوئی ہو تو معاف کر کے معاملات کو آگے بڑھایا جائے: جاوید چوہدری

اسلام آباد(کھوج نیوز) سینئر صحافی و تجزیہ کار جاوید چوہدری نے دبے لفظوں میں پاکستان تحریک انصاف کے بانی کو اسٹیبلشمنٹ کا پیغام پہنچایا جس کے بعد پی ٹی آئی گھٹنے ٹیکنے کے لئے تیار ہوگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی و کالم نگار جاوید چوہدری کا کہنا تھا کہ اب پی ٹی آئی کے ایم این ایز کی طرف سے آرمی چیف کو خط لکھا جائے گا اور اس میں لکھا جائے گا کہ پاکستان متحمل نہیں ہے اس چیز کا لہٰذا ہمیں مل کر آگے بڑھنا چاہیے اور اگر کسی سے کوئی کمی کوتاہی ہوئی ہو تو معاف کر کے معاملات کو آگے بڑھایا جائے ، اور اس خط میں وہ آرمی چیف سے درخواست کریں گے کہ وہ درمیان میں آ کر معاملات کو ہینڈل کریں۔
جاوید چوہدری کا کہنا تھا کہ چند روز قبل پی ٹی آئی والے عاصم منیر کو جنگل کا بادشاہ بھی کہہ رہے تھے ، ایک شخص بھی کہہ رہے تھے جس کی وجہ سے بحران پیدا ہوا ہے پھر عمران خان نے یہ بھی کہہ دیا تھا کہ اگر میری بیوی قتل ہوئی تو اس کی ذمہ داری جنرل عاصم منیر پر ہوگی، پھر 1971ء کا حوالہ دے کر غدار کون کی بات کی تھی اور ایک پوسٹ بنائی تھی جس میں تقریباً افواج پاکستان کو غدار قرار دے دیا تھااور عاصم منیر کی تصاویر بھی لگائی گئی تھیں ۔ جاوید چوہدری کا کہنا تھا کہ یہ سب کچھ دو ہفتے پرانی بات ہے تو آپ کا کیا خیال ہے کہ قوم کا حافظہ بہت کمزور ہے لیکن میرا خیال ہے کہ جنرل عاصم منیر کا حافظہ 24گھنٹے سے پیچھے جاتا ہی نہیں ہے اور وہ بول چکے ہوں گے کہ کل انہوں نے میرے ساتھ کیا کیا تھا؟ اور اب وہ کھلے دل کے ساتھ آپ کا استقبال کریں گے ۔
سینئر صحافی کا کہنا تھا کہ میں یہاں پر ایک اور چیز عمران خان کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں کہ اس سارے کنفویژن سے اور اس سارے قیاس سے نکلنے کا صرف ایک طریقہ ہے اور وہ طریقہ بالکل ٹھیک ہے جس دن آپ نے وہ کر لیا اس دن آپ کی مصیبتیںختم ہو جائیں گی اور اس یہ تمام معاملات بھی حل ہو جائیں گے اور وہ طریقہ یہ ہے کہ عمران خان سچے دل کے ساتھ 9مئی کے جو واقعات ہیں اس پر قوم سے معافی مانگیں کہ یہ غلط ہوا ہم سے نہیں ہونا چاہیے تھا اور اس وجہ سے ہم معذرت چاہتے ہیں اور یہ وعدہ کرتے ہیں ہمارا کوئی ورکر یا کوئی لیڈر آئندہ اس قسم کی حرکت نہیں کرے گا تو آپ یقین کریں کہ آدھے گھنٹے میں آپ کو معافی مل جائے گی اور عمران خان کے جتنے بھی کیس ہیں وہ بھی ختم ہو جائیں گے اور ہوسکتا ہے کہ اس کے ایک نیشنل حکومت بن جائے یا پھر اگلے الیکشن کے بعد عمران خان کو ایک اور موقع مل جائے۔