صحت

پروسیسڈ فوڈ آئٹمز صرف صحت پر ہی نہیں موڈ پر بھی اثر انداز

زیادہ کاربو ہائیڈریٹس والی اشیاء شوگر لیول ہی نہیں بڑھاتیں بلکہ پیٹ کو خراب کرنے کیساتھ دماغ کو بھی نقصان پہنچاتی ہیں

لاہور(ہیلتھ ڈیسک)آپ جو کچھ بھی کھاتے ہیں وہ آپ کے موڈ پر بھی اثر انداز ہوتا ہے۔ جی ہاں، صرف صحت پر نہیں، موڈ پر بھی اس کے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ بہت سی چیزیں صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ ہوتی ہیں مگر ہم صرف چٹخارے کے لیے کھارہے ہوتے ہیں۔ تلی ہوئی، مسالے دار، نمکین یا میٹھی چیزیں ہمیں بہت اچھی لگتی ہیں اور جب ہم پیٹ کی گنجائش ختم ہوجانے پر محض زبان کو خوش کرنے کے لیے کھاتے چلے جاتے ہیں۔ماہرین کہتے ہیں کہ ہمارے شوگر لیول کو تیزی سے بڑھانے والی تمام چیزیں ہمارے پیٹ ہی کو خراب نہیں کرتیں بلکہ دماغ کو بھی نقصان پہنچاتی ہیں۔ کاربو ہائیڈریٹ والی چیزوں کا یہی معاملہ ہے۔ یہی چیزیں ہم محض ذائقے کی بنیاد پر کھاتے ہیں بلکہ کھاتے چلے جاتے ہیں اور پھر ہماری حالت خراب ہو جاتی ہے۔

بہت سے لوگوں میں چڑچڑا پن اس لیے زیادہ ہوتا ہے کہ وہ کاربو ہائیڈریٹس والی چیزیں زیادہ کھاتے ہیں۔ کاربونائزڈ واٹر والے مشروبات پینے سے بھی کچھ ایسا ہی ہوتا ہے۔ ایسے معاملات میں دو یکسر مختلف معاملات ہوسکتے ہیں اور ہوتے ہی ہیں۔ ایک طرف تو شوگر لیول بڑھ جاتا ہے اور دوسری طرف کبھی کبھی شوگر لیول اچانک اس قدر گر جاتا ہے کہ انسان سمجھ ہی نہیں پاتا کہ ہوا کیا ہے۔غذا سے متعلق امور کے ماہرین کا مشورہ ہے کہ کھانے پینے کی اشیا میں ایسے آئٹم کم رکھے جائیں جن میں کاربو ہائیڈریٹس کا تناسب بہت زیادہ ہو۔ ایسی چیزیں کھانے سے صحت کا معیار صرف کرتا ہے۔ جسم کو توانائی کی ضرورت رہتی ہے۔ ہم کھاتے بھی اِسی لیے ہیں۔ ہمیں بھوک یوں لگتی ہے کہ جسم توانائی مانگ رہا ہوتا ہے۔ لازم ہے کہ وہی چیزیں کھانے پر توجہ دی جائے جن سے لذت کے ساتھ ساتھ بھرپور توانائی بھی حاصل ہوسکتی ہو۔

جن اشیائے خور و نوش میں کاربو ہائیڈریٹس کا تناسب بہت زیادہ ہو ان سے دور رہنے میں عافیت ہے۔ پیکیجنگ کو اچھی طرح پڑھنا چاہیے۔ اس حوالے سے تھوڑا سا مطالعہ بھی سودمند ہوسکتا ہے۔ کسی ماہر سے کچھ دیر بات کرکے بھی رائے لی جاسکتی ہے اور اپنے لیے خوراک کا اچھا شیڈول تیار کیا جاسکتا ہے۔بہت زیادہ پروسیسنگ والی یا تلی ہوئی چیزیں کھانے سے بھی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور ہم بہت کوشش کرنے پر بھی اپنا موڈ متوازن نہیں رکھ پاتے۔ سبب اس کا یہ ہے کہ ایسی چیزیں کھانے سے جسم میں بہت سی منفی تبدیلیاں رونما ہو رہی ہوتی ہیں اور خون میں شوگر کی سطح بڑھ جاتی ہے یا کم ہو جاتی ہے۔ جب جسم میں معاملات غیر متوازن ہوتے ہیں تو موڈ بھی بگڑتا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button