عمران خان کی رہائی،پاکستانی اسٹیبلشمنٹ ڈونلڈ ٹرمپ کے دباؤ میں نہیں آئےگی،سلیم صافی نے پیش گوئی کردی
سلیم صافی نے ایک قومی روزنامہ میں لکھے گئے اپنے بلاگ میں کہا ہے کہ ماضی میں بھی امریکہ کو پاکستان سے دلچسپی نہیں تھی بلکہ امریکی پاکستان کو افغانستان کی عینک لگا کر دیکھتے تھے اور اب چین کی عینک لگا کر دیکھیں گے

اسلام آباد(ویب ڈیسک)عمران خان کی رہائی،پاکستانی اسٹیبلشمنٹ ڈونلڈ ٹرمپ کے دباؤ میں نہیں آئےگی،سلیم صافی نے پیش گوئی کردی، سینئر صحافی اور تجزیہ کار سلیم صافی نے ایک قومی روزنامہ میں لکھے گئے اپنے بلاگ میں کہا ہے کہ ماضی میں بھی امریکہ کو پاکستان سے دلچسپی نہیں تھی بلکہ امریکی پاکستان کو افغانستان کی عینک لگا کر دیکھتے تھے اور اب چین کی عینک لگا کر دیکھیں گے۔ اس معاملے میں وہ جوبائیڈن کے مقابلے میں زیادہ ایگریسیو ہو سکتے ہیں اور پاکستان کو یہ مشکل درپیش ہو گی کہ وہ چین اور امریکہ کے مابین توازن کو کیسے برقرار رکھے۔ ایک سوال جو اس وقت غیر سنجیدہ حلقوں میں زیربحث ہے کہ کیا وہ عمران خان کی رہائی کے لئے دبائو ڈالیں گے یا نہیں تو اس سے متعلق گزارش یہ ہے کہ بلاشبہ زلفی بخاری کا ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد کے ساتھ رابطہ ہے اور وہ ان کے ذریعے ڈونلڈ ٹرمپ کے کان میں بات ڈال سکتے ہیں۔ امریکہ میں موجود پاکستانی تارکین وطن زیادہ تر عمران خان کے حامی ہیں اور زیادہ تر نے ووٹ بھی ڈونلڈ ٹرمپ کو دیا ہے۔ وہ لوگ بھی اپنا اثر و رسوخ استعمال کر سکتے ہیں۔ یوں ڈونلڈ ٹرمپ حسب عادت اس سے متعلق ایک آدھ ٹویٹ بھی کر سکتے ہیں لیکن اسے دو طرفہ تعلقات کی پالیسی کا ایشو بنائیں گے اور نہ اس سے متعلق پاکستانی اسٹیبلشمنٹ کسی دبائو میں آئے گی۔



