انٹرنیشنل

کشمیریوں کی نسل کشی، مودی سرکاری کی گھنائونا منصوبہ بے نقاب

شہر سرینگر میں 29 فیصد اسکولی بچے سگریٹ نوشی کرتے ہیں جب کہ کشمیر میں سگریٹ نوشی کرنے والے اسکولی طلبا کی مجموعی شرح 23 فیصد ہے

سرینگر ( مانیٹرنگ ڈیسک) مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی نسل کشی کے لئے مودی سرکار کی طرف سے بنایا جانے والا گھنائونا منصوبہ بے نقاب ہو گیا ہے جس کے بعد ایک نئی بحث کا آغاز ہو گیا ہے۔

انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق مودی سرکار کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی نسل کشی کے لئے سکول کے بچوں میں سگریٹ نوشی سمیت دیگر نشہ آور اشیاء کا استعمال کروانا شروع کر دیا ہے اور ان سکول کے بچوں کو نشہ آور اشیاء کا عادی بنایا جا رہا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں 23فیصد سے زائد سکول کے بچوں کو سگریٹ نوشی کی لت میں مبتلا کر دیا گیا ہے جبکہ 14فیصد سے زائد ایسے طلبہ ہیں جو کہ والدین کے پیسے سے سگریٹ خریدتے ہیں۔

رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ گورنمنٹ میڈیکل کالج کے شعبہ کمیونٹی میڈیسن کی جانب سے کی گئی اس تحقیق میں اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ شہر سرینگر میں 29 فیصد اسکولی بچے سگریٹ نوشی کرتے ہیں جب کہ کشمیر میں سگریٹ نوشی کرنے والے اسکولی طلبا کی مجموعی شرح 23 فیصد ہے۔ تحقیق کے مطابق ان نوجوان اسکولی طلبا میں 60 فیصد سے زیادہ عوامی مقامات پر سگریٹ پینے والوں کے رابطے میں آنے کے بعد اس نشے کے عادی ہوئے ہیں۔ وہیں کچھ فلمی ستاروں کو نقل کرنے کے چکر میں سگریٹ نوشی کے عادی ہوئے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button