انٹرنیشنل

ایران چین سے اربوں ڈالر کے تیل کی واپسی کا مطالبہ کررہا ہے ؟یہ تیل کہاں موجود ہے اور کیوں چین کو دیا گیا تھا؟

ایران چین سے 25ملین بیرل تیل واپس مانگ رہا ہے جس کی مالیت 1.7بلین ڈالر ہے ،یہ تیل چین کی ڈالیان اور زوشان کی بندرگاہوں پر موجود ہے

ایران(مانیٹرنگ ڈیسک) ایران اس وقت کافی مشکلات میں گہرہ ہوا ہے ۔ایران ٹر مپ انتظامیہ کے آنے سے پہلے اپنے جوہری اہداف حا صل کر رہا ہے وہیں ایران اپنے تیل کی پابندیوں کے بارے میں بھی کافی فکر مند ہے ۔کیونکہ ایران ٹر مپ انتطا میہ کہ آنے سے پہلے اپنے رکے ہوئے معاملات حل کر نے کی کو شش کر رہا ہے ۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق حل ہی میں ایران نے چین سے 25 ملین بیرل تیل واپس لینے پر زور دیا ہے، جو اس وقت کی امریکی پابندیوں کی وجہ سے چینی بندرگاہوں میں چھ سال سے پھنسا ہوا ہے ۔ایرانی ذرائع کے مطابق ٹرمپ 20 جنوری کو اقتدار میں واپس آ رہے ہیں، اور تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ وہ تہران کی آمدنی کو محدود کرنے کے لیے ایرانی تیل کی برآمدات پر دوبارہ پابندیاں سخت کریں گے اور اس بات کا اشارہ وہ اقتدار میںآنے سے پہلے متعددمرتبہ دے چکے ہیں، اور اس سے پہلے بھی انھوں نے بطور صدر اپنی پہلی مدت کے دوران ایران پر تیل کی پا بندیا ں سخت کی تھیں ۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق چین کا کہنا ہے کہ وہ ایک طرف کی پابندیوں کو تسلیم نہیں کرتا ،چین نے حالیہ برسوں میں تہران کی تیل کی برآمدات کا 90 فیصد تیل رعایت پر خرید ا ہے ،جس سے اس چین کی ریفائنرز کے اربوں ڈالر کی بچت ہوئی ہے۔لیکن پھنسا ہوا تیل، جس کی قیمت آج کے مطابق 1.75 بلین ڈالر ہے، ان چیلنجوں کو اجاگر کرتا ہے جن کا ایران کو چین میں تیل فروخت کرنے کے حوالے سے سامنا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق 2018میں ایران کی قومی تیل کی کمپنی (این آئی او سی ) نے تیل کو چینی بندر گاہوں کی طرف بھیجا تھا۔لیکن اس وقت ٹرمپ انتظامیہ نے ایران پر تیل کی پابندیاں سخت کرنے کی وجہ یہ تیل وہاں ہی پھنسا ہو اہے۔این آئی او سی نے تیل کو مشرقی چین کے علاقے ڈالیان اور زوشان کی بندرگاہوں میں ذخیرہ کیا تھا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button