طالبان حکومت کا الزام، پاکستان کا جواب، طالبان کی بولتی بند
15 لاکھ افغان پاکستان میں کسی رجسٹریشن یا اجازت نامے کے بغیر مقیم ہیںتاہم پاکستانی حکام کا دعوی ہے کہ رہائشی اجازت نامہ نہ رکھنے والوں سمیت پاکستان میں مجموعی طور پر 40 لاکھ افغان مقیم ہیں

اسلام آباد(کھوج نیوز) طالبان حکومت نے اقوام متحدہ کو پاکستان کیخلاف افغان پناہ گزینوں کو ہراساں کرنے کا الزام لگایا جس پر پاکستان کا جواب آنے کے بعد طالبان کی بولتی بند ہو گئی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کے وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے 27 نومبر کو کہا تھا کہ 31 دسمبر 2024 کے بعد افغان شہری پولیس کے اجازت نامے کے بغیر اسلام آباد میں نہیں رہ سکیں گے۔یہ فیصلہ ایسے وقت میں کیا گیا تھا جب 24 نومبر 2024 کو پی ٹی آئی نے اپنے سربراہ عمران خان کی رہائی کے لیے اسلام آباد میں احتجاج کی کال دی تھی۔پاکستانی حکام نے دعوی کیا تھا کہ اس احتجاج میں کئی افغان شہری بھی شامل تھے جنھیں گرفتار بھی کیا گیا۔ اقوام متحدہ کے مطابق پاکستان میں 13 لاکھ رجسٹرڈ افغان پناہ گزین ہیں اور 900 افراد کے پاس افغان شناختی کارڈ بھی ہے۔ اقوامِ متحدہ کے مطابق 15 لاکھ افغان پاکستان میں کسی رجسٹریشن یا اجازت نامے کے بغیر مقیم ہیںتاہم پاکستانی حکام کا دعوی ہے کہ رہائشی اجازت نامہ نہ رکھنے والوں سمیت پاکستان میں مجموعی طور پر 40 لاکھ افغان مقیم ہیں۔
واضح رہے کہ طالبان کے زیرِ انتظام افغانستان کے سفارت خانے میں تعینات سفیر سردار شکیب احمد نے پناہ گزینوں کے لیے اقوامِ متحدہ کی ہائی کمشنر (یو این ایچ سی آر) سے ملاقات کی ہے۔افغان سفارت خانے کے سوشل میڈیا پلیٹ فورم ایکس (سابق ٹوئٹر) پر جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ سردار احمد شکیب نے یو این ایچ سی آر کی نمائندہ فلیپا کینڈلر سے ملاقات کی ہے۔ بیان کے مطابق سردار شکیب نے انہیں اسلام آباد اور راولپنڈی میں پولیس کی جانب سے افغان پناہ گزینوں کو ہراساں کرنے اور ان کی گرفتاری سے متعلق حالیہ واقعات پر اپنی تشویش سے آگاہ کیا۔ بیان کے مطابق طالبان سفیر نے یو این ایچ سی آر پر زور دیا ہے کہ پاکستان میں افغان پناہ گزینوں کا تحفط یقینی بنانے کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں قانون نافذ کرنے والے ادارے افغان پناہ گزینوں کے خلاف کارروائیاں کر رہے ہیں اور کئی افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہے۔ ان کے بقول ایسے افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے جن کے پاس ویزا اور دیگر قانونی دستاویزات بھی ہیں۔ سفارت خانے کے مطابق راولپنڈی میں برسوں سے مقیم افغان مہاجرین کو کاروبار سے روکا جارہا ہے اور کئی مقامات پر پولیس کی جانب سے ہراساں کرنے پر انہوں نے دکانیں بند کردی ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ بات باعث تشویش ہے کہ پولیس افغان رہائشیوں کو 15 جنوری تک اسلام آباد اور راولپنڈی سے نکلنے کی ہدایت دے رہی ہے اور یہ ہدایات قانونی اسٹیٹس رکھنے والوں کے لیے بھی ہیں۔