کیا ٹرمپ عمران خان کی رہائی کی بات کریں گے؟حقائق کیا کہتے ہیں ؟
پی ٹی آئی کے لو گ عمران خان کی رہائی کا مطالبہ بھی کر رہے ہیں اور اس کے لیے ان کی جماعت کے لوگوں نے یہاں ایک مضبوط لابنگ بھی کر رہی ہے، پاکستان کے ما ضی میں ایسا ہوتا رہا ہے کہ امریکہ کا پاکستان کی سیاست پر کافی اثر رہا ہے : حسین حقانی

لاہور (کھوج نیوز )ڈونلڈ ٹرمپ ایک دفعہ پھر امریکہ کے صدر بننے جا رہے ہیں اور اس مرتبہ وہ امریکہ کے کافی مضبوط صدر ہوں گئے ۔ٹرمپ کے حلف اٹھانے سے قبل پاکستان میں عمران خان کے حامی یہ ُامید کر رہے ہیں کہ صدر ٹرمپ عمران خان کی رہائی کے لیے پاکستان پر زور دیں گے۔پی ٹی آئی کے اس مطالبے کو زیادہ تقویت تب ملی جب رچرڈ گرنیل نے ایکس پر عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کیا ۔
اس بارے میں بات کرتے ہوئے پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے لو گ عمران خان کی رہائی کا مطالبہ بھی کر رہے ہیں اور اس کے لیے ان کی جماعت کے لوگوں نے یہاں ایک مضبوط لابنگ بھی کی ہے ۔لیکن اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا ٹرمپ واقعی عمران خان کی رہائی کے لیے حکومت پاکستان پر دباؤ ڈال سکتے ہیں یا نہیں تو پاکستان کے ما ضی میں ایسا ہوتا رہا ہے کہ امریکہ کا پاکستان کی سیاست پر کافی اثر رہا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ نے پاکستان کے سابق صدر پرویز مشرف کو نواز شریف کی رہائی کا بولا تو اس وقت صدر مشرف امریکہ کی قربت بھی چاہتے تھے اس لیے ان نے امریکہ کی بات سنی لیکن اب ایسی کوئی بات نظر نہیں آتی کیونکہ عمران خان کی ساری سیاست امریکہ مخا لف گزاری ہے ۔انھوں نے مزید کہا کہ جب صدر ٹرمپ حلف اٹھا لیں گئے امریکہ کے ماہرین اس پر گہرائی میں مطالعہ کریں گئے تو ان کو یہ دیکھنا پڑے گا کہ ان کو اس کے بدلے کیا ملے گا ۔ان نے کہا کے بانی پی ٹی آئی کی رہائی چند لوگوں کی ٹویٹ سے نہیں ہو سکتی ۔ ان نے کہا کہ امریکہ اس میں اپنے مفادات لازمی دیکھے گا لیکن ابھی پاکستان کو امریکہ کا مطالبہ ماننے کی کوئی خاص وجہ نظر نہی آرہی۔