افغانستان میں چینی شہری کی ہلاکت ،ذمہ داری کس نے قبول کی ؟
افغانستان کے علاقے تخار میں چینی شہری کو قتل کرنے کی ذمہ داری داعش نے قبول کر دی ہے ،جبکہ دوسری جانب طالبان حکومت سیکیورٹی کی بہتر تصویر کشی کر کے چین سے سرمایہ کاری حاصل کرنا چاہ رہی ہے

کابل (مانیٹرنگ ڈیسک) افغان پولیس حکام کا کہنا ہے کہ چینی شہری تاجکستان کی سرحد سے ملحق شمالی صوبے تخار میں سفر کر رہا تھا جہاں اسے داعش کے حملہ آوروں نے نشانہ بنایا ۔پولیس حکام کا مزید کہنا ہے کہ چینی شہری نے اپنے سفر کے بارے میں سیکیورٹی عہدے داروں کو اطلاع نہیں دی تھی اور یہ بھی معلوم نہیں ہے کہ سفر کرنے کی وجہ کیا تھی۔چینی شہری جب افغانستان کے اندر کہیں جاتے ہیں تو عمومی طور پر سیکیورٹی ان کے ہمراہ ہوتی ہے۔
جہادیوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے والے ایس آئی ٹی ای (SITE) کے مطابق،داعش کی علاقائی شاخ نے چینی باشندے پر حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعوی کیا ہے۔ایس آئی ٹی ای نے کہا ہے کہ داعش نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اس کے جنگجوؤں نے تخار میں ایک کمیونسٹ چینی باشندے کو لے جانے والی گاڑی پر گولیاں برسائیں۔
یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب طالبان حکومت ملک میں سیکیورٹی کی بہتر صورت حال کی تصویر کشی کر کے بیجنگ سے سرمایہ کاری حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔