صحت

گردے کی پتھری کی وجوہا ت کیا ہیں اور اس کا گھریلو علاج کیسے ممکن ہے ؟

لاہور(کھوج نیوز)گردے میں پتھری کا بننا اور اس کے بعد اس کی تکلیف کی شدت بہت زیادہ ہوتی ہے ۔ماہرین کا کہنا ہے کہ گردے میں پتھری (Kidney Stones) بننے کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں، جن میں
پانی کم پینا:
پانی کی کمی کی وجہ سے گردے میں معدنیات جمع ہو کر پتھری بنا سکتے ہیں۔

خوراک:
زیادہ نمک، آکسیلیٹ (چائے، پالک، چاکلیٹ)، پروٹین اور کیلشیم والی غذائیں پتھری کا باعث بن سکتی ہیں۔

موروثی اثرات:
اگر خاندان میں کسی کو گردے کی پتھری ہو تو دوسروں میں بھی اس کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔

یورک ایسڈ کی زیادتی:
زیادہ گوشت کھانے سے یورک ایسڈ بڑھتا ہے جو پتھری کا سبب بن سکتا ہے۔

پیشاب میں انفیکشن:
کچھ قسم کی پتھریاں پیشاب میں انفیکشن کی وجہ سے بھی بنتی ہیں۔

دوا کا استعمال:
کچھ دوائیں، جیسے کیلشیم سپلیمنٹس یا ڈائیوریٹکس، گردے کی پتھری کا خطرہ بڑھا سکتی ہیں۔

گھریلو علاج:
زیادہ پانی پیئیں:
روزانہ 8-12 گلاس پانی پینا پتھریوں کو خارج کرنے میں مدد دیتا ہے۔

لیموں پانی:
لیموں میں سٹرک ایسڈ ہوتا ہے جو پتھریوں کو گھلانے میں مدد کر سکتا ہے۔

سیب کا سرکہ:
ایک گلاس پانی میں 1-2 چمچ سیب کا سرکہ ملا کر پینے سے پتھری کے اخراج میں مدد مل سکتی ہے۔

تلسی (بasil) کی چائے:
تلسی کے پتوں کی چائے گردے کی صحت کے لیے مفید ہے۔

ناریل پانی:
گردے کو ڈیٹاکس کرنے میں مدد دیتا ہے۔

میڈیکل علاج:

دوا کا استعمال:
اگر پتھری چھوٹی ہو تو ڈاکٹر مخصوص دوائیں دیتے ہیں جو اسے پیشاب کے ذریعے نکالنے میں مدد دیتی ہیں۔

لیتھو ٹرپسی (Lithotripsy)
اس میں الٹرا سانڈ یا لیزر کے ذریعے پتھری کو چھوٹے ٹکڑوں میں توڑا جاتا ہے تاکہ وہ آسانی سے خارج ہو سکے۔

یوریتھروسکوپی (Ureteroscopy)
اگر پتھری پیشاب کی نالی میں پھنس جائے تو کیمرہ والی ٹیوب کے ذریعے اسے نکالا جاتا ہے۔

سرجری (PCNL)
اگر پتھری بہت بڑی ہو اور دیگر طریقے کام نہ کریں تو سرجری کی جاتی ہے۔

احتیاطی تدابیر:
زیادہ پانی پئیں
نمک اور زیادہ پروٹین والی خوراک سے پرہیز کریں
گردے کی صحت مند غذا کا استعمال کریں
اگر پہلے پتھری ہو چکی ہے تو وقتا فوقتا چیک اپ کراتے رہیں

اگر مسئلہ زیادہ بڑھ جائے یا بار بار پتھری بنے تو ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کریں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button