80کے عشرے میں تاریخ کیساتھ کیا ہوا؟ خواجہ آصف بول پڑے
ہمارے تعلیمی نظام کو بہترکرنیکی ضرورت ہے، 80 کے عشرے میں ہماری تاریخ مسخ کی گئی، مرڈر آف ہسٹری نامی کتاب میں درج ہے کہ نصابی کتابوں میں تاریخ کتنی غلط لکھی گئی

اسلام آباد(کھوج نیوز) 80کے عشرے میں تاریخ کے ساتھ کیا ہوا؟ تعلیمی نظام کو کیا کرنے کی ضرورت ہے؟ وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے بڑا راز فاش کر کے تھرتھرلی مچا دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ تعلیمی درس گاہ میں سیاسی تقریر کرنا مناسب نہیں، آج جو گریجویٹ ہوئے ہیں، ان کے لیے دعا گو ہوں، یہ اسپتال اس شہر کے لیے کافی نہیں، آج بھی لوگوں کو لاہورجانا پڑتا ہے۔وزیر دفاع کا کہنا تھاکہ ہمارے تعلیمی نظام کو بہترکرنیکی ضرورت ہے، 80 کے عشرے میں ہماری تاریخ مسخ کی گئی، مرڈر آف ہسٹری نامی کتاب میں درج ہے کہ نصابی کتابوں میں تاریخ کتنی غلط لکھی گئی، جس ملک کا دانشور طبقہ بددیانت ہو اس ملک کا کیا مستقبل ہوگا؟ انہوں نے کہاکہ وکلا اورسیاستدان کمپرومائز کر جاتے ہیں لیکن ڈاکٹرز نہیں کرسکتے، کتنی بڑی عظمت ہے کہ ڈاکٹر لوگوں کو موت کے منہ سے نکال لاتے ہیں، میں پھر گزارش کرتا ہوں ڈاکٹر اشتہاری نہ بنیں، سیالکوٹ شہر میں صحت کی بہتر سہولتوں کی فراہمی ترجیح ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھاکہ میری کوشش ہے کہ سیالکوٹ میں ایک اور اسپتال بنے، یہ شہر ایک میڈیکل آماجگاہ بنے، ڈاکٹرزیہاں اپنی خدمات دینے آئیں، یہاں کے صنعتکاروں نے ایسے ایسے کام کیے ہیں جوبڑے شہروں میں نہیں ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ پورے شہر میں ڈاکٹروں کے اشتہار لگے ہیں جس پر مجھے اعتراض ہے، کسی زمانے میں پنجابی فلموں کے اشتہار لگتے تھے، اشتہاری لوگ توہم سیاستدان ہیں، اپنی پبلسٹی کرنا ہمارا کام ہے، اللہ کرے سیاست میں بھی کوئی عزت آبرو کاخیال کیا جائے۔