صحت

رمضان المبارک میں ورزش کا بہترین وقت کونسا ہے ؟ماہرین نے بہترین وقت بتا دیا

اگر آپ عام دنوں میں ورزش کرنے کے عادی ہیں تو یہ ورزش آپ رمضان میں بھی جاری رکھ سکتے ہیں لیکن اس کے لیے چند احتیاطی تدبیریں بھی ہیں کہ کونسے وقت ورزش کرنا صحت کے لیے اچھا ہے

لاہور(کھوج نیوز ) رمضان المبارک میں ورزش کرنا صحت کے لیے فائدہ مند بھی ہو سکتا ہے اور نقصان دہ بھی، یہ آپ کی ورزش کی شدت، وقت، اور جسمانی حالت پر منحصر ہے۔ اگر آپ سخت اور زیادہ دیر تک ورزش کرتے ہیں، خاص طور پر روزے کی حالت میں، تو یہ پانی کی کمی (ڈی ہائیڈریشن)، کمزوری اور تھکن کا سبب بن سکتی ہے۔ لیکن اگر ورزش متوازن ہو اور صحیح وقت پر کی جائے تو یہ فائدہ مند ہو سکتی ہے۔

کن اوقات میں ورزش کرنی چاہیے؟
افطار سے پہلے ہلکی ورزش:
اگر آپ کو عادت ہے تو افطار سے 30-45 منٹ پہلے ہلکی پھلکی ورزش واک، اسٹریچنگ، یوگاکر سکتے ہیں۔

افطار کے بعد:
افطار کے 1.5 سے 2 گھنٹے بعد ورزش کرنا بہتر ہوتا ہے، کیونکہ اس وقت جسم میں توانائی بحال ہو چکی ہوتی ہے۔

سحری کے بعد:
اگر آپ صبح ورزش کے عادی ہیں تو سحری کے بعد ہلکی ورزش کر سکتے ہیں، مگر دن کے دوران پانی کی کمی کا خدشہ رہے گا۔

کون سی ورزش مضر ثابت ہو سکتی ہے؟
سخت ورزش جیسے ویٹ لفٹنگ، زیادہ دیر تک دوڑنا، یا HIIT ایکسرسائزز روزے کی حالت میں نقصان دہ ہو سکتی ہیں، کیونکہ ان سے جسم میں نمکیات کی کمی ہو سکتی ہے۔اس کے علاوہ گرمی میں زیادہ دیر تک ورزش کرنے سے ڈی ہائیڈریشن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

روزے میں متوازن ورزش کا طریقہ کار:

ہلکی ورزش جیسے واک، سائیکلنگ، اور یوگا کو ترجیح دیں۔

پانی کی مقدار افطار سے سحری تک پوری کریں۔

پروٹین اور کمپلیکس کاربز سے بھرپور غذا کا استعمال کریں۔

اگر آپ کے جسم کی برداشت اچھی ہے اور آپ روزے میں بھی ورزش کے عادی ہیں، تو آپ ہلکی ورزش کر سکتے ہیں، لیکن اگر آپ کمزور محسوس کرتے ہیں تو بہتر ہوگا کہ افطار کے بعد کریں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button